|

وقتِ اشاعت :   August 27 – 2021

کوئٹہ: PPHI بلوچستان کے بورڈآف ڈائریکٹرزکا31واںاجلاس جمعرات کے روزادارے کے ہیڈآفس میں منعقدہوا۔ اجلاس کی صدارت بورڈآف ڈائریکٹرزکے چیئرپرسن منیراحمدبادینی نے کی۔ اس موقع پرچیئرپرسن نے بورڈنے نومنتخب ممبرمحمدنسیم لہڑی کوخوش آمدیدکیااورامیدظاہرکی کہ ادارہ ان کے تجربات سے مستفیدہوگا۔

انہوں نے طب کے شعبے میںسیکریٹری محکمہ پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیئرعزیزاحمد جمالی کی کاوشوں کوسراہتے ہوئے کہا کہ بلوچستان جیساصوبہ جہاں صحت وتعلیم کے شعبے زبوں حالی کاشکارہیں وہاں PPHI عوام کے لئے امیدکی ایک کرن ہے ، انہوں نے کہا کہ صوبے کے پسماندہ اورمایوسی سے دوچارعوام کی خدمت کرناہمارافرض ہے اس لئے ضروری ہے کہ ہم قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے لوگوں کوسروسزفراہم کریں، انہوں نے امیدظاہرکی کہ ا سفندیاربلوچ عملی طورپرمعاملات کاجائزہ لیتے ہوئے عوام کے بہترمفاد میںاقدامات اٹھائیںگے۔ اس موقع پرCEO-PPHI اسفندیاربلوچ نے بریفنگ دیے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے مکران کوسٹل ہائی وے پرPPHIکے زیراہتمام6ایمرجنسی ریسکیوسینٹر(ERCs)کے قیام کی منظوری دی ہے اوربہت جلد 4سینٹروں کی تعمیرکاکام شروع کیاجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرزودیگرعملے کی میرٹ پر تعیناتیاںکرکے PPHIبلوچستان کی کارکردگی میں بہتری لائی گئی ہے، انتظامی معاملات کو بہتراندازمیں چلانے کے لئے متعلقہ شعبے سے منسلک آفیسران کوبھرپورموقع دیاجائے گا۔ انہوں نے بتایاکہ ٹیلی ہیلتھ ٹیکنالوجی کے ذریعے بہترطبی خدمات کے دائرہ کارمزید وسعت دینے کے لئے کے معاہدے کے مطابق کارروائی جاری ہے ۔جس سے بہترطبی آلات کی فراہمی ممکن ہوگی، انہوں نے بتایاکہ ’’بِل اینڈمیلنڈاگیٹس فائونڈیشن‘‘ کی جانب سے کوئٹہ، پشین اورچمن میں قائم کئے گئے تجرباتی(experimental dispensaries) کوفعال بنانے کے لئے PPHIبلوچستان سے رابطہ کیاگیا ہے جوخوش آئندہے۔

اس موقع پر سیکریٹری پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیئرڈیپارٹمنٹ عزیزاحمد جمالی نے بتایاکہ طب کے شعبے میں ’’ٹیلی ہیلتھ ٹیکنالوجی ‘‘ ایک اہم پیشرفت ہے جس سے نہ صرف لوگوں کو علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی ممکن بنایاگیا ہے۔بلکہ اخراجات میں کمی لاکر ڈاکٹروں کی حاضری بھی یقینی بنایاگیا ہے۔