تربت: آرٹسٹ شاہینہ شاہین کے قتل کو ایک سال مکمل ہونے پر ان کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف جسٹس فار شاہینہ شاہین کمیٹی کی جانب سے شہید فدا چوک پر ہفتے سے دو روزہ احتجاجی کیمپ لگایا گیا جس میں سول سوسائٹی اور ایچ آر سی پی کے کے نمائندوں سمیت سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے یکجہتی کی۔ احتجاجی کیمپ کے دوسرے روز کیمپ کے اختتام پر ریلی نکال کر پولیس تھانہ کے سامنے مظاہرہ کیا جائے گا، جسٹس فار شہید شاہینہ شاہین کمیٹی کے مطابق شاہینہ شاہین کو قتل کیے ایک سال بیت گیا۔
خاندان نے ملزم کی نشاندہی کرکے پولیس تھانہ میں اسے نامزد کیا لیکن ایک سال کے بعد بھی ملزم بااثر ہونے کے بعد گرفتار نہیں کیا جاسکا، انہوں نے کہا شاہینہ شاہین کے قاتلوں کی گرفتاری اور سزا تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا، احتجاجی کیمپ کے پہلے روز ایچ آر سی پی کے ریجنل کوارڈی نیٹر پروفیسر غنی پرواز، تربت سول سوسائٹی کے کنوینر گلزار دوست، شاہینہ شاہین کی والدہ، بہنیں، بی ایس اوپجارکے مرکزی وائس چیئرمین بوہیرصالح ایڈووکیٹ، زونل آرگنائزرنوید تاج، کیچ سول سوسائٹی کے۔
کنوینر التازسخی، ڈاکٹرحیات ساجد،انجمن تاجران تربت کے نائب صدرنثاراحمدجوسکی،حاجی سراج شیر،بی ایس او(ظریف)کے زونل آرگنائزرعقیل جلال،زونل رہنما سدھیر ولید سمیت دیگر نے شرکت کی، اس موقع پر ایچ آر سی پی کے ریجنل کوارڈی نیٹر پروفیسر غنی پرواز نے کہا کہ شاہینہ شاہین ایک سرگرم سوشل ورکر اور بہادر خاتون تھی ایک سال سے قاتل کوگرفتار نہ کرنے کی مزمت کرتے ہیں، لگتاہے قاتل کے پیچھے بااثر لوگ ہیں، ڈی پی او اور ڈی سی کیچ کو چاہیے کہ کیس کی مکمل و شفاف تحقیقات کرکے اس کو منطقی انجام تک پہنچاکر لواحقین کو انصاف دلائیں۔احتجاجی کیمپ میں شاہینہ شاہین کی پینٹنگ اور تصاویر بھی رکھی گئی تھیں۔ کمیٹی کے مطابق دو روزہ کیمپ کے اختتام پر پیر اتوار کو شہید فدا چوک سے پولیس تھانہ تک ریلی نکال کر قاتل کی عدم گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔