|

وقتِ اشاعت :   April 29 – 2015

کوئٹہ: بی ایس او آزاد کے مرکزی ترجمان نے آج پنجگور کے علاقے پروم میں ہونے والی آپریشن و اس کے نتیجے میں ہونے والے نہتے لوگوں کی گرفتاری، اور دیہاتوں کو لوٹنے کے بعد جلانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فورسز بلوچ قومی نسل کشی میں شدت لاتے ہوئے عام بلوچوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج فورسز نے پروم کے مختلف علاقوں کا گھیراؤ کر حسبِ روایت لوٹ مار کے بعد متعدد گھروں کو آگ لگا دی ، جبکہ مزدور پیشہ نوجوان اکرام بلوچ کو شہیداور متعدد نہتے بلوچ فرزندوں کو اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔ترجمان نے کہا کہ چینی سربراہ کی حالیہ دورہ اور بلوچستان میں اربوں ڑالر کی سرمایہ کاریوں کے اعلانات کے بعد فورسز پہلے سے جاری کاروائیوں میں شدت لا رہے ہیں۔ رواں مہینے ہی اس طرح کی کاروائیوں میں بلوچستان کے مختلف علاقوں سے سینکڑوں نہتے سیاسی کارکناں سمیت متعدد بلوچوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ جبکہ پہلے سے اغواء شدہ ایک درجن سے زیادہ لاپتہ بلوچوں کی مسخ شدہ لاشیں انہی کاروائیوں کی آڑ میں پھینکی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں قلات کے مختلف علاقوں کی ناکہ بندی کرکے عوام کو حراساں کیا گیا۔ تاکہ خوف زدہ ہو کر بلوچ عوام تحریک آزادی کی حمایت سے دست بردار ہو جائیں۔ لیکن ریاست کی اس طرح کے آزمودہ ہتھکنڈے نہ صرف ناکام ہوں گے بلکہ بلوچ عوام آزادی تک تحریک آزادی کا عملاََ حصہ دار رہیگی۔ کیوں کہ قومی تحریک سے عوامی وابستگی شعوری بنیادوں پر ہے۔ ترجمان نے عالمی میڈیا و انسانی حقوق کے علمبردار تنظیموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنا پیشہ ورانہ کردار غیر جانبداری سے ادا کرکے بلوچ نسل کشی کو دنیا کے سامنے لائیں ۔