|

وقتِ اشاعت :   May 4 – 2015

کوئٹہ : موجودہ گورنر تعلیمی اداروں میں میرٹ اور این ٹی ایس ٹیسٹ میں مداخلت کر کے بلوچ پشتون اقوام کے درمیان دوریاں پیدا کرنے کا سبب بن رہے ہیں ایک طرف تو میرٹ کے بلند و بانگ دعوے کئے جاتے ہیں تو دوسری طرف این ٹی ایس ٹیسٹ میں پاس ہونے والے بلوچوں کو دیوار سے لگانے اور انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا کر ملازمتوں سے محروم رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کریں گے غریب عوام کے کروڑوں روپے این ٹی ایس ٹیسٹ پر خرچ کروا کر میرٹ کا دعویٖ تو کیا گیا لیکن آج تمام بھرتیاں این ٹی ایس ٹیسٹ کے برعکس ہو رہے ہیں این ٹی ایس ٹیسٹ میں کامیاب ہونے والے بلوچوں کا راستہ روکنے کیلئے حیلے بہانوں کا سہارا لیا جا رہا ہے بی این پی عوام دشمن ناروا پالیسیوں کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کریں گے ان خیالات کا اظہار کلی گل آباد سرکی ڈبل روڈ یونٹ کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے ضلعی صدر اختر حسین لانگو ، مرکزی میڈیا کمیٹی کے رکن و ضلعی جنرل سیکرٹری غلام نبی مری ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری ملک محی الدین لہڑی ، جوائنٹ سیکرٹری محمد لقمان کاکڑ ، لیبر سیکرٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی ، میر بھائی خان مینگل ،ہدایت اللہ جتک ، ٹکری صدام حسین لانگو اور عبدالحلیم نے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بی این پی کے رہنماء کامریڈ یونس بلوچ ، محمد اشرف جدون ، بی ایس او کے مدثر بلوچ ، حسین بخش مینگل اور دیگر بھی موجود تھے پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ آج بھی ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچ عوام کو ترقی کے نام پر اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے ہم ایسے ترقی کے ہرگز مخالف نہیں ہیں جو یہاں کے عوام کی مرضی و منشاء ، واک و اختیار حق حاکمیت تسلیم کئے ہو لیکن تاریخ گواہ ہے کہ یہاں ہمیشہ بلوچ عوام کے مرضی و منشاء کے برخلاف بڑے بڑے میگاپروجیکٹ شروع تو کئے گئے لیکن ان میگا پروجیکٹس سے یہاں کے عوام تو مسفید نہیں ہوئے بلکہ دیگر صوبوں کے عوام نے فائدہ اٹھایا اور ہمارے وسائل کا بے دریغ لوٹا گیا انہوں نے کہا کہ بلوچوں کو اقلیت میں بدلنے کیلئے چالیس لاکھ افغان مہاجرین کو غیر قانونی طور پر یہاں آباد کیا گیا اور سرکاری دستاویزات فراہم کی گئیں اب انہیں سرکاری اراضی اور مقامی افراد کے زمینوں پر قبضہ جمانے اور انہیں آباد کرنے کی کوشش اور آنے والے مردم شماری میں انہیں شامل کرنے کی کوشش کا بنیادی مقصد بلوچ عوام کو اقلیت میں بدلنے کی ایک گھناؤنی سازش ہے تاکہ حکمران بلوچ دشمنی کی پالیسیوں کے نتیجے میں اپنے توسیع پسندانہ عزائم کی باآسانی تکمیل کو یقینی بنا سکیں بی این پی کی موجودگی میں کسی بھی صورت میں بلوچوں کے خلاف جاری ناروا سلوک ، پالیسیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران کوئٹہ شہر میں امن و امان برقرار رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں جس کا واضح ثبوت گزشتہ دنوں فیملی پروجیکٹ ہیلتھ کے ڈائریکٹر بشیر بلوچ کا اغواء اور ہنوز عدم بازیابی ہے زنگی نالے میں اغواء برائے تاوان پر مزاحمت کرنے پر غریب بے گناہ افراد کا قتل اور اس علاقے میں پولیس عملہ کا علاقہ مکینوں اور گزشتہ روز پارٹی کے سینئررہنماء آغا شاہ خالد دلسوز کے ساتھ ہتک آمیز رویہ اختیار کرنا قابل مذمت ہے ایسے اقدامات کی اجازت کسی کو نہیں دینگے پولیس اپنے نااہلی کو چھپانے کیلئے پارٹی رہنماؤں اور علاقے کے معززین ، سفید ریش لوگوں کو بلاجواز عزت نفس کو مجروح کرے پولیس ناروا سلوک سے بعض آ جائے آخر میں پارٹی کے مرکزی میڈیا کمیٹی کے رکن و ضلعی جنرل سیکرٹری غلام نبی مری کی سربراہی میں میر بھائی خان مینگل اور مدثر بلوچ نے یونٹ الیکشن کروائے نتائج کے مطابق ٹکری صدام حسین لانگو یونٹ سیکرٹری ، عبدالرشید بلوچ ڈپٹی یونٹ سیکرٹری اور عبدالحلیم ضلعی کونسلر منتخب ہوئے اس موقع پر پارٹی رہنماؤں نے نو منتخب عہدیداروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ پارٹی کو فعال و مضبوط بنانے سے دریغ نہیں کریں گے ۔