|

وقتِ اشاعت :   May 7 – 2015

کوئٹہ: صوبائی محکمہ داخلہ و قبائلی امور حکومت بلوچستان کے ایک اعلامیہ کے مطابق منتخب پارلیمینٹرینز کو سرکاری /کنٹریکٹ کی بنیاد پر دےئے گئے گارڈز کے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے متعلقہ شکایات موصول ہونے پر مذکورہ گارڈز/گن مینوں کی نگرانی کیلئے ہدایات کا اجراء کیاگیا ہے جس کے مطابق یہ گارڈز صرف اپنے متعلقہ پارلمینٹرین کی حفاظت پر معمور ہوں گے اور انہیں انکے رشتہ داروں، دوستوں یا پارٹی ورکروں کیلئے استعمال نہیں کیاجائے گا جبکہ متعلقہ پارلیمنٹرین انہیں دےئے گئے گارڈز کو اپنی رہائش یا گاڑی کے علاوہ کہیں اور تعینات نہیں کرسکیں گے مذکورہ سرکاری گارڈز و اہلکاران کے کردار وسرگرمیوں کو اسپیشل برانچ کے ذریعے چیک کیا جاسکے گا مذکورہ گن مین اگر کسی غیر قانونی عمل یا جرم کے مرتکب ہوں گے تو اسے متعلقہ پارلیمنٹرین کی ذمہ داری تصور کیا جائے گاپارلیمنٹرین کی اپنے مقام پر غیر موجودگی کی صورت میں اس کے متعلقہ گارڈ صرف اسے یا اس کی فیملی کے افراد کے پک اینڈ ڈراپ کے فرائض سرانجام دیں گے۔ یہ گن مین کسی بھی صورت میں اپنے متعلقہ پارلیمیٹرین کے بغیر اسلحہ لیکر نہیں گھومیں گے خلاف ورزی کی صورت میں یا کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہونے پر متعلقہ گن مین کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔