خضدار: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن خضدار زون کے زیراہتمام شمولیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔
مختلف تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے طلباء نے بی ایس او کے اغراض و مقاصد و قومی جدو جہد سے متاثر ہوکر باقاعدہ شمولیت اختیار کی
شمولیت کرنے والوں میں سنگت فرہاد بلوچ،ولید بلوچ،حفیظ بلوچ، فیصل بلوچ،حزب اللہ بلوچ، نصیب اللہ بلوچ،شرجیل بلوچ، چنگیزبلوچ، تنویر بلوچ،احمدجان بلوچ، افتخاربلوچ، شیراحمد بلوچ،منوربلوچ سمیت دیگر نوجوانوں نے
تنظیم کے مرکزی جونئیر وائس چئیرمین حفیظ بلوچ کی موجودگی میں بی ایس او کے آئین و اغراض و مقاصد مکمل اتفاق کرتے ہوئے شمولیت اختیار کی۔
بی ایس او خضدار زون کی جانب سے منعقدہ شمولیتی پروگرام زیرصدارت زونل صدر فیصل بلوچ منعقد ہوا۔ پروگرام کےمہمانان خاص مرکزی جونئیروائس چئیرمین حفیظ بلوچ،بی این پی خضدار کے ضلعی صدر شفیق الرحمان ساسولی تھے جبکہ اعزازی مہمانان بی ایس او کے مرکزی کمیٹی کے رکن ناصر بلوچ،بی این پی تحصیل کھوڑی کے صدر کامریڈ بشیراحمد مینگل تھے۔
بی ایس او کی فکری وقومی کارواں میں شامل ہونے والے نوجوانوں کو خوش آمدید کہاگیا۔ بی ایس او کے مرکزی واٸس چیٸرمین حفیظ بلوچ، بی این پی خضدار کے ضلعی صدر شفیق الرحمان ساسولی، بی ایس او کے مرکزی کمیٹی کے رکن ناصر بلوچ، بی این پی تحصیل کھوڑی کے صدر کامریڈ بشیر احمد مینگل، بی ایس او خضدار زون کے صدر فیصل بلوچ ، زونل جنرل سیکرٹری عصمت بلوچ و دیگر کا کہنا تھا کہ بی ایس او ایک عظیم سیاسی علمی و شعوری درسگاہ ہے جس نے نہ صرف بلوچ نواجوں میں سیاسی شعور بیدار کرکے قومی حقوق کی جدوجہدمیں شامل ہونے قائل کیاہے بلکہ قومی پارلیمانی جماعتوں یعنی ماس پالیٹکس کیلئے بھی کیڈر سازی کرنے کا کریڈٹ کا حقدار ٹہراہے
انھوں نے کہا کہ بلوچ نوجوان موجودہ حالات کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے مستقبل کے مشکلات و مصائب کا ادراک کرتے ہوئے بلوچ نیشنل کاز اور قومی حقوق سمیت تمام تر قومی مسائل کی حل کیلئے سیاسی جدوجہد کا بھرپور حصہ بنیں۔ اس وقت عالمی سامراجی نظام سمیت استحصالی قوتوں اور طبقاتی نظام کے خلاف جدو جہد میں برسر پیکار بی ایس او کے پلیٹ فارم سے مظلوم قومیتوں و پسے ہوئے طبقات کی حقوق کی حصول کیلئے میدان میں عملی جدو جہد کریں۔
نام نہاد جمہوریت و غلط طرز حکمرانی نے نوجوان سمیت تمام کچلے گئے طبقات کیلئے بنیادی ضروریات و تعلیمی حقوق کا حصول اجیرن بنادیا ہے۔تعلیمی اداروں میں روز نت نئے مسائل پیدا کر کے بلوچ نوجوان نسل کو زہنی و نفسیاتی مسائل کا شکار کر کے تعلیمی عمل سے دور رکھنے کی بھر پور کوشش کی جارہی ہے ان نامساعد حالات میں بربریت کے شکار بلوچ نوجوانوں کو متحد ہوکر بی ایس او جیسے عظیم سیاسی درسگار کے لال جھنڈے تلے یکمشت ہوکر شعوری طور پر عملی جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔
مقررین نے کہا کہ خضدار سمیت بلوچستان بھر میں دانستہ طور پر کالونیل و آمرانہ نظام کے تحت تعلیمی نظام اور پرامن سیاسی جدو جہد کو ناقابل تسخیر نقصان پہنچا کر طلبہ کے لئے شجر ممنوعہ قرار دیا گیاہے۔ جدیدٹیکنیکل طرز تعلیم تو اپنی جگہ بلوچستان کے طلباء اب بھی بنیادی مساوی تعلیمی حقوق سے محروم ہیں۔
آخر میں بی ایس او میں نظریاتی طور پر شمولیت اختیار کرنے والے نئے ساتھیوں نے اس عزم اور ولولے کا اعادہ کیا کہ وہ بی ایس او کے پلیٹ فارم سے بلوچستان کی قومی,طبقاتی اور غاصبانہ حقوق کی حصول سمیت طلبا کی تعلیمی مسائل پر جدوجہد جاری رکھیں گے
پروگرام میں بی این پی کے سابق ضلعی لیبر سیکرٹری حاجی منیراحمد رند، تحصیل زیدی کے انفارمیشن سیکرٹری عبیداللہ مینگل، پروفیشنل سیکرٹری شوکت کریم مینگل، انجنیئر اعظم مینگل، عبدالواحد مینگل، صابر علی مینگل، بی ایس او کے سنگت اعجاز بلوچ و دیگر موجود تھے۔