کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ سے تین ماہ قبل پی ٹی سی ایل ملازمین کے ساتھ اغواء ہونے والے نوجوان کو اغواء کاروں نے افغانستان میں چھوڑ دیا۔ رہائی کے بعد نوجوان افغانستان سے کوئٹہ اپنے گھر پہنچ گیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے رہائشی مرزا باسط بیگ کو افغانستان کے پاکستان سے ملحقہ سرحدی علاقے میں چھوڑا گیا جہاں سے وہ پیدل بلوچستان کے ضلع ژوب کے راستے پاکستانی حدود میں داخل ہوا اور سمبازہ کے قریب حسین نیکہ کے مقام پر فرنٹیئر کور بلوچستان کے چیک پوسٹ پہنچا۔ ایف سی اہلکاروں نے مرزا باسط بیگ کو اپنی تحویل میں لے کر ژوب منتقل کردیا جہاں انہیں اہلخانہ کے حوالے کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق مغوی کو سات لاکھ روپے تاوان کی ادائیگی کے بعد رہائی ملی ہے۔ یاد رہے کہ مرزا باسط بیگ اور ان کے والد پی ٹی سی ایل ملازم مرزا شجاع بیگ سمیت چھ افراد کو رواں سال پانچ فروری کو نامعلوم افراد نے ژوب سے ملحقہ بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ کے علاقے گوال اسماعیل زئی سے اغواء کیا تھا۔ پی ٹی سی ایل کے پانچ مغوی ملازمین کو اٹھارہ فروری کو ایف سی اور لیویز نے فائرنگ کے تبادلے کے بعد بازیاب کرالیا تھا جبکہ مرزا باسط بیگ کو اغواء کار اپنے ساتھ افغانستان لے جانے میں کامیاب ہوگئے تھے۔