کوئٹہ: پی ایم سی آن لائن میڈیکل ٹیسٹ کو بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ۔گزشتہ روزبلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس جناب جسٹس عبدالحمید بلوچ پر مشتمل بینچ نے درخواست کوسماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کونوٹسز جاری کردئیے ۔آئینی درخواست کی سماعت4اکبوتر کو بلوچستان ہائی کورٹ میں ہوگی ۔
گزشتہ روزدرخواست گزار بایزید خان خروٹی کی جانب سے پاکستان میڈیکل کمیشن کے آن لائن میڈیکل ٹیسٹ میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے خلاف وفاقی سیکریڑی صحت، پاکستان میڈیکل کمیشن و دیگر کو فریق بناتے ہوئے بلوچستان ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی ہے، درخواست گزار نے عدالت سے آن لائن انٹری ٹیسٹ رکوانے اور ٹیسٹ کے دوبارہ انعقاد کی استدعا کی ہے، درخواست گزار بلوچستان حکومت کی اس حوالے سے کی گئی اعلی سطحیٰ کمیٹی کا حوالہ دیا ہے جس نے ایک مفصل رپورٹ جمع کروائی ہے ، جس میں اس ٹیسٹ اور ٹیسٹنگ سروس کمپنی پر متعدد سوالات اٹھائے گئے ہیں کہ ایک انتہائی اہم ٹیسٹ ایک غیر معروف کمپنی کے ذریعے کروایا گیا ہے۔
جن کے پاس اتنی استعداد نہیں ہے کہ وہ ایک دن میں سارے ٹیسٹ لے سکیں۔ اور سوال اٹھایا ہے کہ ٹیسٹ کے سوالات پاکستان میڈیکل کونسل ٹیسٹنگ کمپنی نے خود بنائے تھے۔ درخواست گزار نے انٹری ٹیسٹ ٹیسٹنگ کمپنی کے ذریعے کرانے کو ایک مشکوک عمل اور بلوچستان ہائی کورٹ کے ٹیسٹنگ سروس کے حوالے کئے گئے ایک فیصلے کے خلاف عمل قرار دیا ہے اور اس معاملے کی تحقیقات ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے سے کرانے کی استدعا کی ہے کہ ایک غیر معروف کمپنی کو ٹھیکہ کس قانون کے تحت دیا گیا کیونکہ پورے ملک میں اور خصوصا وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم ہاوس کے سامنے بھی اس کے خلاف طلبا و طالبات کا شدید احتجاج کررہے ہیں۔
کیا اس طریقے کے لیے کوئی ویڈنگ کی گئی گیا پھر پھر من پسند کمپنی کا انتخاب کیا گیا اور بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کی طلبا اور لاہور اسلام آباد کے طلبا کے لئے یکساں ٹیسٹ رکھنا مناسب نہیں ہے کیونکہ بلوچستان میں تعلیمی پسماندگی اور تعلیمی معیار ملک کے دیگر علاقوں سے کافی پیچھے ہیں۔ انہوں استدعا کی ہے کہ اہم نوعیت کا کیس ہے معزز بلوچستان ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کی تاریخ 4 اکتوبر کو بروز سوموار مقرر کردی ہے جو بلوچستان ہائی کورٹ میں صبح 9 بجے ہوگی۔