|

وقتِ اشاعت :   May 13 – 2015

کو ئٹہ : قومی احتساب بیورو (نیب )بلوچستان نے اختیارات کے ناجائز استعمال اور بڑے پیمانے پر بد عنوانی کے الزام میں محکمہ خوراک کے سابق صوبائی وزیر، سابق سیکریٹری اور سابق ڈائریکٹر سمیت چار ملزمان کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا۔نیب بلوچستان کے ترجمان کے مطابق نیب بلوچستان نے محکمہ خوراک بلوچستان میں ہونے والی رشوت ستانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات کی تحقیقات مکمل کرلیں ۔ تحقیقات کے دوران یہ انکشاف ہو اکہ 2011ء میں پی آر سی چمن ضلع قلعہ عبداللہ میں تقریباً ایک لاکھ تین سو ستاسی گندم کی بوریاں غائب کی گئیں جس سے قومی خزانے کو انتیس کروڑ بیانوے لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا ۔دوران تفتیش یہ انکشاف ہوا کہ ملزمان پیپلز پارٹی کے سابق صوبائی وزیر خوراک اسفند یار خان کاکڑ ، سابق صوبائی سیکریٹری خوراک علی بخش بلوچ ،سابق ڈائریکٹر خوراک عبدالولی کاکڑ اور سابق انچارج پی آر سی چمن محمد حسین خان آفردی اس کرپشن کے مرتب ہوئے۔ نیب بلوچستان نے چاروں ملزمان کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کرادیا۔ یاد رہے کہ نیب بلوچستان کے عملے نے گزشتہ دنوں سابق صوبائی وزیر خوراک اسفند یار کاکڑ کی گرفتاری کیلئے پشین میں واقع ان کی رہائشگاہ پر چھاپہ بھی مارا تھا تاہم اسفند یار کاکڑگھر پر موجود نہیں تھے۔