|

وقتِ اشاعت :   May 13 – 2015

کراچی: صفورا چو رنگی میں نامعلوم افراد نے مسافر بس پر فائرنگ کر دی جس سے 45افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوگئے، جاں بحق ہونے والوں میں 16خواتین بھی شامل ہیں، واقعہ کے بعد ایس پی اور ایس ایچ او صفورا چو رنگی کو معطل کر دیا گیا ہے، فائرنگ اس قدر خوفناک تھی کہ علاقے میں بھگڈر مچ گئی اور خوف و ہراس پھیل گیا، قریبی دکانداروں نے دکانیں بند کر دیں، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس ، رینجرز اور فلاحی اداروں کے رضا کار موقع پر پہنچ گئے تھے ، وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔ تفصیلات کے مطابق سچل پولیس اسٹیشن کی حدود صفورا چو رنگی کے قریب بدھ کی صبح موٹر سائیکل سوار 6ملزمان نے اسماعیلی کمیونٹی کی بس کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ الاظہرگارڈن سے عائشہ منزل پر واقع اسماعیلی جماعت خانے جا رہے تھے کہ بس کو صفورا چو رنگی کے قریب غازی گوٹھ کے سنسان مقام پر روکا گیا۔ دہشت گردوں نے بس میں اندر گھس کر فائرنگ کر دی۔ فائرنگ سے متاثرہ بس کا نمبر JB/0333تھا، بس میں اسماعیلی کمیونٹی کے60 افراد سوار تھے جن میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل تھی۔ حملہ آور بس میں داخل ہوئے اور ڈرائیور کو زدو کوب کیا اور بعد ازاں دیگر افراد کو نشانہ بنایا گیا۔ اکثر افراد کو سر پر گولیاں ماری گئیں۔ بس میں اسماعیلی کمیونٹی کے افراد سوار تھے۔ آئی جی سندھ غلام حید جمالی نے بتایا کہ بس میں 60 افراد سوار تھے جن میں سے 45 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے جبکہ زخمیوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔ واقعہ کے حوالے سے انہوں نے مزید بتایا کہ 3 موٹر سائیکلوں پر سوار6 دہشت گردوں نے بس میں گھس کر فائرنگ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں 16 خواتین اور 27 مرد شامل ہیں۔ فائرنگ کے واقعہ میں استعمال ہونے والے اسلحہ کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کی جگہ سے نائن ایم ایم گولیوں کے خول ملے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بس معمول کے مطابق مسافروں کو لے کر الاظہر گارڈن سے عائشہ منزل کے قریب فیڈرل بی ایریا جا رہی تھی کہ 3 موٹر سائیکلوں پر 6 مسلح افراد سوار تھے جنہوں نے بس کو پہلے روکا اور پھر بس میں داخل ہو کر پہلے ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ بعد ازاں سوار افراد کو نشانہ بنایا۔ فائرنگ شروع ہوتے ہیں قریب واقع علاقے میں بھگدڑ مچ گئی اور مارکیٹ مکمل طور پر بند ہو گئی۔ اطلاع ملنے پر پولیس اور رینجرز کے ساتھ ساتھ امدادی رضا کار متاثرہ مقام پر پہنچے اور امدادی سرگرمیاں شروع کیں۔ پولیس کا کہنا تھا کہ بس میں سوار افراد کراچی کے علاقے اسکیم 33 سے عائشہ منزل جا رہے تھے، ان کو صفورا چو رنگی کے قریب غازی گوٹھ کے مقام پر سنسان مقام پر روکا گیا۔ حکام کے مطابق بس میں سوار افراد روزانہ اس مقام سے گزرتے تھے جبکہ معمول کے مطابق یہ افراد آج بھی عائشہ منزل جا رہے تھے۔ابتدائی تفتیش کے مطابق دہشت گردوں نے مکمل ریکی کے بعد بس کو نشانہ بنایا، مسافروں پر نائن ایم ایم پستول سے اندھا دھند گولیاں بر سائی گئیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دہشت گرد کھلے عام اسلحہ لیکر بس کا پیچھا کر رہے تھے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ حملہ آور بس میں داخل ہوئے اور فائرنگ کی تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد کو نشانہ بنایا جا سکے ۔ بس پر باہر کی جانب گولیوں کے نشانات موجود نہیں تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسلح ملزمان نے بس کے اندر سے ہی فائرنگ کی۔ زخمیوں کو گلشن اقبال اور گلستان جوہر کے قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے پر میمن میڈیکل سینٹر، سول اسپتال اور عباسی شہید اسپتال سمیت دیگر سرکاری اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے متاثرہ مقام سے شواہد جمع کرلئے ہیں۔ انسپکٹر جنرل ( آئی جی) سندھ پولیس غلام حیدر جمالی نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو سے رپورٹ طلب کرلی۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بس پر فائرنگ کا نوٹس لیتے متعلقہ ڈی ایس پی قمر احمد اور ایس ایچ او سہیل اعوان کو فوری معطل کرنے کا حکم دیا۔ سید قائم علی شاہ نے واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور دہشت گردی میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کے احکامات بھی جاری کیے۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ واقعے پر نہایت افسوس ہے، انہوں نے بحق افراد کے لواحقین کے لئے پانچ لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کے لئے دولاکھ کا اعلان کیا ور کہا کہ زخمیوں کا بہترین علاج کرایا جارہا ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی کراچی میں بس پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔ دوسری جانب وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اور سندھ حکومت نے سانحہ صفورا گوٹھ کی شدید مذمت کرتے ہوئے جمعرات کو ملک بھر میں یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔ یوم سوگ کے موقع پر ملک بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا اور سانحہ میں جاں بحق ہونے و الے افراد کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔ سندھ حکومت کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق جمعرات کو صوبے بھر میں سانحہ صفورہ گوٹھ پر یوم سوگ منایا جائے گا۔