|

وقتِ اشاعت :   November 1 – 2021

وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو دوسری بار بلوچستان کے وزیراعلیٰ کے منصب پر فائز ہوچکے ہیں ، میرعبدالقدوس بزنجو کے متعلق یہ بات زبان زدعام ہے کہ وہ سب کو ساتھ لیکر چلنے کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں جب 2018ء کے اواخر میں وہ چند ماہ تک وزیراعلیٰ بلوچستان کے فرائض سرانجام دیئے تھے تو اس دوران انہوں نے حکومت اوراپوزیشن ارکان دونوں کو برابری کی بنیاد پرترجیح دی تھی فنڈز اور اسکیمات کے معاملے پر کسی طرح کے اعتراضات نہیں اٹھائے گئے تھے ۔

اب رقم کہاں اور کس جگہ خرچ ہوئے ،اسکیمات پایہ تکمیل تک پہنچے یا نہیں اس پر بلوچستان کے زمینی حقائق ہی واضح طور پر نشاندہی کرسکتے ہیں اس لئے وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو سے یہ توقع ہے کہ ماضی کی طرح وہ سب کو ساتھ لیکر چلیں گے مگر فنڈز اور اسکیمات کے حوالے سے بحیثیت ایگزیکٹیو اس کی نگرانی بھی خود کرینگے تاکہ رقم اور اسکیمات صحیح طور پر عوام کی ریلیف کا باعث بن سکیں کیونکہ بلوچستان کے عوام عرصہ دراز سے اس لئے ناامید اور مایوس ہیں کہ ان کے مسائل کو صحیح معنوں میں ایڈریس نہیں کیا گیا بلکہ عوامی نوعیت کے تمام تر مسائل آج بھی جوں کے توں ہیں جنہیں حل کرنا انتہائی ضروری ہے۔ بہرحال وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے اپناعہدہ سنبھالتے ہی بڑے فیصلے کرنا شروع کردیئے ہیں۔ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے قیدیوں کی سزاؤں میں دو ماہ کی تخفیف،  بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ اور بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈز کی سیڈ منی میں 2 بلین روپے تک اضافے، سرکاری محکمہ جات کے ملازمین کے میڈیکل واجبات کی ادائیگی کے لئے اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی اور ہرنائی زلزلہ متاثرین کی بحالی اور امداد کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے جلد از جلد ضروری کارروائی پایہ تکمیل تک پہنچانے کا حکم جاری کیا ہے۔

ہفتہ کے روز سی ایم سیکرٹریٹ سے جاری مختلف ڈائریکٹیوز میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے ہرنائی کے زلزلہ متاثرین کے لئے ابتک ہونے والے اقدامات کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور ان اقدامات کو مؤثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ہدایت کی ہے زلزلہ سے جاںبحق اور زخمی افراد کو جلد از جلد جانی و مالی نقصانات کے ازالے کے لیے امدادی رقومات کے اجراء کے لئے کارروائی کو تیز کی جائے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان  میر عبدالقدوس بزنجو نے ہدایت کی ہے کہ بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ اور بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈز کی سیڈ منی میں اضافے کے لئے سمری وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ منظوری کے لیے بھیجوائی جائیں جبکہ دیگر صوبوں کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بلوچستان کے طلبہ کے تعلیمی اخراجات کے دائرہ کار میں وسعت ،مختص نشستوں میں اضافے کے لئے بھی متعلقہ صوبوں کے حکام سے رابطہ کیا جائے اور اسکالرشپ پالیسی پر نظر ثانی کی جائے تاکہ غریب افراد کو سرکاری سطح پر صحت اور تعلیم کی بہتر سہولیات کی فراہمی کا دائرہ وسیع کیا جاسکے اور اس کے ثمرات زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچائے جاسکیں۔

یہ اقدامات یقینا قابل ستائش ہیں کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے آتے ہی عوامی نوعیت کے مسائل کو ترجیح دیتے ہوئے ہدایات جاری کردیئے ہیںامید ہے کہ اس کے ثمرات عوام تک پہنچنے کے حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان مانیٹرنگ کرینگے کہ آیا جو ہدایات وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری ہورہے ہیں ان پر کسی قسم کی کوتاہی تو نہیں کی جارہی ۔چونکہ صوبے کا ایگزیکٹیو ہوتے ہوئے ذاتی دلچسپی سے ان تمام احکامات کو پایہ تکمیل تک پہنچا ناوزیراعلیٰ کی ذمہ داری میں شامل ہے جس سے ایک زبردست امیج جائے گا۔ امید ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو اپنی مدت کے دوران بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اپنی تمام تر توانائی صرف کرینگے اور عوام کے مسائل کو بعض حد تک حل کرنے کے لیے پوری سرکاری مشینری کو متحرک کرینگے۔