|

وقتِ اشاعت :   May 25 – 2015

کوئٹہ : اہلسنت والجماعت بلوچستان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب 9 گھنٹے جاری رہنے والا دھرنا ختم کر دیا گیا اتوار کو اہلسنت والجماعت بلوچستان نے لبیک حرمین شریفین کے حوالے سے ایک ریلی نکالی جو بعد میں اہلسنت والجماعت کے مرکزی امیر محمد احمد لدھیانوی اور مولانا اورنگزیب کے کوئٹہ نہ آنے پر ریلی کو دھرنے میں تبدیل کرکے ہاکی چوک پر دھرنا دیا جو 3 بجے سے رات ساڑھے دس بجے تک جاری رہا اس موقع پرصوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز خان بگٹی اور صوبائی وزیر ایس اینڈ جی اے ڈی نواب محمد خان شاہوانی نے اہلسنت والجماعت کے صوبائی امیر مولانا محمد رمضان مینگل سے کامیاب مذاکرات کے 9 گھنٹے سے جاری دھرنے کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا اور صوبائی وزیر داخلہ نے یقین دہانی کرائی کہ اہلسنت والجماعت کے تمام جائز مطالبات کو تسلیم کیا جائے گا اور حکومت کسی بھی سیاسی جماعت کے جلسہ و جلوس پر رکاوٹ نہیں ڈالے گی انہوں نے کہا کہ اہلسنت والجماعت کے مرکزی امیر محمد احمد لدھیانوی کو سیکورٹی خدشات کے پیش نظر بلوچستان آنے پر پابندی لگائی گئی تھی تاہم آئندہ کسی قسم کی پابندی نہیں لگائی جائے گی اہلسنت والجماعت بلوچستان نے حکومت کی یقین دہانی پر ہاکی چوک پر رات گئے تک جاری دھرنے کوختم کر دیااہلسنت والجماعت کے مرکزی امیر محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ اہلسنت والجماعت حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے دھرنے میں موجود شرکاء ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ہم حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے اپنی جانیں قربان کرنے کیلئے تیار ہیں بعض قوتیں دیگر اسلامی ممالک کے بعد سعودی عرب میں مقدس مقامات پر حملے کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے مگر ہم کسی صورت کسی بھی عزائم کو کامیاب نہیں ہونگے دیں گے اس سے قبل بھی اہلسنت والجماعت کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو بلوچستان میں شٹرڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کریں گے علامہ محمد احمد لدھیانوی اور مولانا اورنگزیب فاروقی کو کوئٹہ آنے کی اجازت نہ دینے کی مذمت کرتے ہیں اہلسنت والجماعت کی لبیک حرمین شریفین ریلی دھرنے میں تبدیل ہوگئی اور ہاکی چوک پر دھرنا دیا گیا اہلسنت والجماعت ضلع کوئٹہ کے زیراہتمام صوبائی امیر مولانا محمد رمضان مینگل اور دیگر قائدین کی قیادت میں لبیک حرمین شریفین ریلی ڈبل روڈ سے نکالی گئی ریلی کو باچا خان چوک پہنچنا تھا تاہم ہاکی چوک پر پہنچ کر ریلی نے شرکاء نے دھرنا دے دیا اس موقع پر سخت سیکورٹی اقدامات کئے گئے تھے ہاکی چوک پر دھرنے سے صوبائی امیر مولانا محمد رمضان مینگل ‘ قاری عبدالولی فاروقی ‘ مفتی شکراللہ ‘ حافظ ظہور احمد فاروقی ‘ حافظ محمد ابراہیم ‘ محمد رمضان فاروقی ‘ مفتی ایثار احمد سراج ‘مولانا رحمت اللہ انقلابی‘ حیدر خان اچکزئی ‘ مولانا مشتاق احمد ‘ مولانا یار محمد ربانی ‘ مولانا مفتی محمد قاسم ‘ مولانا ذکریا ذاکر ‘ حافظ عجب خان ‘ سردار نصرالدین ‘ انجمن تاجران کے چیئرمین سید تاج آغا سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا صوبائی امیر مولانا محمد رمضان مینگل نے کہا ہے کہ علامہ محمد احمد لدھیانوی اور مولانا اورنگزیب فاروقی کو حکومت نے کوئٹہ آنے کی اجازت نہیں دی جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور یہ دھرنا مطالبات تسلیم نہ ہونے تک جاری رہے گا انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمارے مطالبات پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا تو ہم سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور ہونگے جس میں کوئٹہ میں شٹرڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال بھی زیرغور ہے انہوں نے کہا کہ گورنر اور وزیراعلیٰ بلوچستان دھرنے کے شرکاء میں آکر ہمارے مطالبات پر غور کریں ورنہ یہ دھرنا جاری رہے گا انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین کو کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے کیونکہ حرمین شریفین کے دفاع کیلئے تمام مسلمان اپنی جان نچھاور کرنے کیلئے ہر وقت تیار رہتے ہیں یہ کسی خام خیالی ہوگی کہ وہ حرمین شریفین کی طرف میلی آنکھ سے بھی دیکھیں گے انہوں نے کہا کہ مسلمان اپنے مقدس مقامات کیلئے ہر وہ اقدام اٹھائیں گے جس سے مقدس مقامات کو تحفظ ملے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں جان بوجھ کر اہلسنت والجماعت کے مرکزی امیر مولانا محمداحمد لدھیانوی اور مولانا اورنگزیب فاروقی کو کوئٹہ آنے کی اجازت نہیں دی ۔