کوئٹہ: سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں تین سالوں کے ترقیاتی کام کی نذیر نہیں ملتی لیکن آج میرظہوربلیدی اس پر اعتراض کررہے ہیں دنیا میں کوئی بھی قوم ایسی ترقی نہیں کرپاتا حکومت کو تمام سیکٹرز ساتھ لیکر چلنے پڑتے ہیں بلوچستان کی 60فیصدآبادی نوجوانوں پرمشتمل کھیل کے حوالے سے نوجوانوں سے پوچھاجائے اعتراض صرف وزیراعلیٰ پر ہی کیوں ذمہ داری پوری کابینہ پر عائد ہوتی ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے ویڈیوپیغام میں کیا۔
جام کمال عالیانی نے کہاکہ لگژری گاڑیوں کے حوالے سے جو بات کی گئی ہے میر ظہور بلیدی گزشتہ 3برسوں سے بجٹ پیش کررہے ہیںان کے بجٹ تقریر ریکارڈ پر موجود ہے وہ کل صحیح کہہ رہے تھے یا آج یہاں اس کا فیصلہ میں اُس پر چھوڑ دیتا ہوں حکومت بلوچستان کے اندر 35سے 40ڈیپارٹمنٹ ہے اُس ڈیپارٹمنٹ کو چلانے کیلئے ایک آرگنائزیشن موجود ہے جس کو ہم نان ڈویلپمنٹ کا نام دیتے ہیں ہر ڈیپارٹمنٹ کی اپنی ضروریات ہوتی ہے اُس کے ویکلز ہوتے ہیں یہ تمام کام وزیراعلیٰ کی بجائے محکمہ خزانہ سرانجام دیتا ہے نئے ملازمتوں یادیگر اخراجات کے حوالے سے بھی منظوری محکمہ خزانہ دیتا ہے ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ جہاں تک واشک ،موسیٰ خیل، آواران میں پینے کا پانی میسر نہیں ہے صحت کی سہولیات نہیں ہے وہاں پر سپورٹس کمپلیکس بنانے کا فیصلہ نامناسب ہے دنیا میں کسی نے ایسی ترقی نہیں کی ہے گورنمنٹ تمام سیکٹرز کو ساتھ لیکر چلتا ہے صوبائی حکومت تمام شعبوں کو ساتھ لیکر چلتا ہے سپورٹس سمیت تمام اقدامات کرنے پڑتے ہیں۔
ظہور بلیدی ایک سمجھدار انسان ہے انہوں نے سپورٹس کے حوالے سے جو بیان دیئے اس پر مجھے تعجب ہے وہ کس طرح کہہ سکتے ہیں کہ اضلاع میں سپورٹس کمپلیکس کی ضرورت نہیںبلوچستان کے 60فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اگر آپ نے سپورٹس کے حوالے سے پوچھنا ہے تو ایک کھلاڑی سے پوچھ سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری پہلی حکومت ہے جس نے ماضی میں شروع کیے گئے منصوبوں کو مکمل کیا بلکہ اس کیلئے رقم مختص کرکے ان کی تکمیل کو یقینی بنایاانہوں نے کہاکہ گزشتہ3برسوں میں جتنے ترقیاتی کام ہوئے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ آج ظہور بلیدی جس طرح اعتراض کررہے ہیں تو صرف وزیراعلیٰ ذمہ دار نہیں بلکہ پورا کابینہ اس کا ذمہ دار ہے بلوچستان کے ریونیو میں ہم نے ریکارڈ اضافہ کیا ہے ۔