کوئٹہ : فخر الدین قمبرانی کی اہلیہ مسماۃ مہوش نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8ستمبر کو دوپہر 2بجے میرے شوہر فخرالدین قمبرانی کو سیکورٹی فورسز نے لاپتہ کیا جس کی وجہ سے ہمارے خاندان کے افراد سخت ذہنی پریشانی میں مبتلا ہے پولیس ایف آئی آر بھی درج نہیں کررہی ہے میرے شوہر کا کسی تنظیم سے تعلق نہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔
اس موقع پر مغوی فخر الدین قمبرانی کے معصوم بچے بھی موجود تھے مہوش زوجہ فخرالدین نے بتایا کہ میں اپنے شوہر کے ہمراہ کلی قمبرانی میں رہائش پذیر ہوں میر شوہر فخر الدین قمبرانی ولد نور احمد قمبرانی دکاندار ہے سریاب روڈ پر وہ کام کرتا ہے 8ستمبر کو دوپہر2بجے کے قریب مسلح نقاب پوشوں نے میرے شوہر کو دکان سے اغواء کیا گیا۔
وہاں موجود میرے باقی رشتہ داروں نے مسلح افراد سے ان کی شناخت پوچھی تو ان کا کہنا تھا کہ ہمارا تعلق سی ٹی ڈی سے ہے میں اپنے بچوں کے ہمراہ سریاب پولیس تھانے پہنچی جہاں اب تک میرا ایف آئی آر بھی درج نہیں ہوئی میرا شوہر پرامن شہری ہے ان کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ، وزیراعلیٰ بلوچستان اور آئی جی پولیس میرے شوہر فخر الدین قمبرانی کو بازیاب کرائیں تاکہ ہمارے خاندان کے افراد میں جو پریشانی مبتلا ہے ان کی پریشانی دور ہوسکے۔