ملک میں مہنگائی کے اعداد وشمارمیںاضافہ ہوتاجارہا ہے اشیاء خورد ونوش سمیت دیگر چیزوں کی قیمتوں میں کمی کی بجائے اضافہ ہی ہورہا ہے شاید ہی کوئی ایسی چیز ہو جس کی قیمت کم ہوئی ہو، عام لوگوں کے لیے اب تو مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں اور صورتحال اس طرح دیکھنے کو مل رہی ہے کہ آئندہ مہنگائی مزید بڑھے گی، کوئی پالیسی نظر نہیں آرہی کہ مہنگائی پر قابو پایاجاسکے ۔بارہا یہی کہاجارہا ہے کہ عوام کو تسلیاں دی جارہی ہیں ناقص منصوبہ بندی اور پالیسیو ں کاملبہ ماضی کی حکومتوں کے گلے ڈال کر جان چھڑائی جارہی ہے مگر یہ پالیسی کب تک اس طرح جاری رہے گی۔
اول روز سے ہی اس مسئلے کی جانب توجہ مبذول کرائی جارہی ہے کہ ملک میں معاشی صورتحال کو بہتر کرنے کیلئے حکمت عملی اور میکنزم تیار کیاجائے، معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے تمام تر وسائل اور صلاحیتوں کو بروئے کار لایاجائے مگر اس تمام دورانیہ میں الزام در الزام کی سیاست چلتی رہی ہے ۔کتنے تعجب کی بات ہے کہ ایک سال قبل حکومتی وزراء دھندناتے پھرتے یہ کہہ رہے تھے کہ آئند چند روز میں ملک میں بہت بڑامعاشی انقلاب آئے گا کہ لوگوں کے پاس روز کے لیے اتنے مواقع موجود ہونگے کہ حیران رہ جائینگے مگر اس کے برعکس مزید بیروزگاری بڑھ رہی ہے اور عوام مہنگائی سے پریشان ہے کہ آنے والے دنوں میں مہنگائی کس حد تک جا کر پہنچے گی۔
عوام نے تو اب یہ سوچنا چھوڑدیا ہے کہ انہیں کوئی بڑی خوشخبری ملے گی کیونکہ یہ اب ایک خواب ہی لگتا ہے جب ماضی کی حکومتوں کی کرپشن اور قرض کی پالیسی کی وجہ سے معاشی بحران اور موجودہ مہنگائی کی صورتحال پیدا ہوئی ہے تو اب کونسی معاشی پالیسی کو لیکر موجودہ حکومت چل رہی ہے، اب بھی قرض پر ملکی معیشت کا پہیہ چل رہا ہے تو کس طرح سے یہ امید وتوقع کی جاسکتی ہے کہ معاملات بہتر ہوں گے۔ بہرحال مہنگائی کایہ حال ہے کہ گھی، دال، انڈے، دودھ، دہی، گوشت اورچائے کا کپ سمیت 27 اشیائے ضروریہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مہنگی ہوئی ہیں۔ وفاقی ادارہ شماریات نے اپنی ہفتہ وار رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایاہے کہ ملک میں مسلسل مہنگائی میں اضافے کا رحجان برقرار ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی میں 1.07 فیصد مزید اضافہ ہوا ہے جس سے ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 18.34 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گھی کی فی کلو قیمت میں 9 روپے 5 پیسے، دال مونگ 2 روپے 59 پیسے اور دال ماش 2 روپے 43 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی ہے۔رپورٹ کے تحت انڈے فی درجن 2 روپے 77 پیسے اور چائے کا فی کپ 39 پیسے مہنگا ہوا ہے جب کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دودھ، دہی، بیف اورمٹن کی قیمتوں میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دس اشیاء کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اعداد و شمار کے تحت چینی 4 روپے 24 پیسے اورٹماٹر8 روپے 5 پیسے فی کلو سستے ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران آٹا، ایل پی جی، دال مسور اور پیاز کی قیمتوں میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 14 اشیا کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا ہے۔یہ مہنگائی کا تناسب اور صورتحال ہے اس مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال کر رکھ دی ہیں اب شاید ان کی آواز مہنگائی دباکر رکھ دے گی، خدارا اس پر توجہ دی جائے لوگوں کو کھانے کے لالے پڑگئے ہیں ، عوام مزید مہنگائی کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتی۔