عالمی ادارہ صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر کورونا ویکسین لگانے کی رفتار میں تیزی نہ لائی گئی تو اگلے چار مہینوں میں یورپی ممالک سمیت 53 ممالک میں کورونا سے مزید سات لاکھ اموات ہو سکتی ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے یورپی ریجن کے دفتر کے اعدادو شمار کے مطابق یورپ اور وسطی ایشیا میں کورو نا سے ہلاکتوں کی تعداد15 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ خطے میں گزشتہ ہفتے کورونا کے باعث اموات کا گراف اوپر گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے ہونے والی اموات ستمبر کے آخر میں ہومی والی یومیہ اموات سےدگنی ہو چکی ہیں۔
ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ مارچ 2022 تک 49 ممالک میں انتہائی نگہداشت کے یونٹوں میں مریضوں کا دباو بڑھ سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق یورپ میں ویکسین کے عمل کو تیز کرنے اور بوسٹر شاٹس میں اضافے کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ ورنہ دسمبر اور جنوری میں وائرس کی اگلی شدید لہر کے باعث اسپتالوں میں بوجھ بڑھے گا اور اموات میں اضافہ ہوگا۔
یاد رہے کہ یورپ کو کورونا کیسزمیں اضافے کا سامنا ہے جس نے آسٹریا کو دوبارہ لاک ڈاؤن لگانے اور دوسرے ممالک کو تازہ اقدامات پر غور کرنے پر مجبور کیا ہے۔
بہت سے ممالک بشمول فرانس، جرمنی اور یونان جلد ہی بوسٹرخوراک کو اپنے شہریوں کے لیے مکمل طور پر ویکسین شدہ تصور کرنے کے لیے لازم قرار دے سکتے ہیں۔
لیکن یورپ میں کورونا کے باعث بڑھتی پابندیوں میں شدید عوامی ردعمل دیکھنے میں بھی آرہا ہے جیسا کہ ہالینڈ میں جزوی لاک ڈاون کے باعث ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی ۔