|

وقتِ اشاعت :   November 29 – 2021

سینیٹر فیصل جاوید کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس ہوا جس میں ن لیگ کے دور حکومت میں میڈیا چینلزکو دیےگئے اشتہارات کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔

مریم نواز کی آڈیولیک کے بعد چیئرمین کمیٹی نے معاملےکا نوٹس لیا تھا، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے آج کمیٹی کو بریفنگ دی۔

فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی آڈیو سامنے آنےکے بعد وزارت اطلاعات انکوائری کر رہی ہے، بدھ تک مریم نواز کی آڈیو پر تحقیقات مکمل ہوجائےگی، 2008 سے اب تک اشتہارات کی تفصیلات پر رپورٹ پیش کریں گے، مریم نواز نےکچھ چینلز کو اشتہارات نہ دینے کی بات کی، کمیٹی اس بات کو دیکھ رہی ہےکہ مریم نواز نے کس حیثیت میں ہدایات  دیں۔

فرخ حبیب نےکہا کہ کمیٹی دیکھ رہی ہےکہ ن لیگ دور میں اشتہارات دینےکا میکنزم کیا تھا، اشتہارات روکنے سے آزادی صحافت کے متاثر ہونےکو بھی دیکھ رہے ہیں،کسی چینل کو بہت اشتہارات مل رہے ہیں اورکسی کو نہ ہونےکے برابر، میڈیا ورکرز تنخواہ نہ ملنے پر خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔

اس موقع پر ن لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ صرف سیاسی دورکے بجائے 1999 سے اشتہارات کو دیکھنا چاہیے۔

چیئرمین کمیٹی نے ن لیگ دور حکومت میں چینلزکو ملنے والے اشتہارات کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔