کوئٹہ: نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کہا ہے کہ حکمران بوکھلاہٹ کاشکار ہیں بلوچستان کے اس گھٹن ماحول میں سیاسی جلسے جلوس پر پابندی لگا نا نا قابل برداشت ہے حکومت اس طرح کے نام نہاد آرڈیننس واپس لیں اور پشتون تحفظ موومنٹ ،پی ڈی ایم کیخلاف ایف آئی آر واپس لیں اس طرح کی پابندیاں مارشلائی دور میں بھی ہم نہیں دیکھا ہے بلوچستان یونیورسٹی کے طلباء سمیت تمام لاپتہ افراد کو منظر عام پر لا یا جائے بلوچستان کامسئلہ بزور بندوق نہیں بلکہ سیاسی حل سے ہوگا۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ حکمران انتہائی بوکھلاہٹ کا شکار ہے اب تو انہوں نے انتہاء کردی ہے بلوچستان میں سیاسی جلسے جلوس انسانی حقوق پر پابندی لگا نا کسی بھی جمہوری نظام میں ناقابل قبول ہے اور بلوچستان میں اس گھٹن اور ریاستی دہشتگردی کی وجہ سے عوام میں بڑی بے چینی پائی جاتی ہے عوام پر ایک ظلم وجبر کا غیر جمہوری نظام کے مترادف ہے اور اس کیخلاف لوگ ضرور کھڑے ہونگے اس طرح کی پابندیاں قانون کے نام پر اوچھے ہتھکنڈے مارشلائی نظام میں ہم نے نہیں دیکھا ہے۔
حکمران پی ڈی ایم اور پشتون قومی تحفظ موومنٹ کے قائدین پنظور پشتین،نور باچا،نجیب کاکڑ،خوشحال خان کاکڑ،ملا بہرام،زبیر شاہ،رشید ناصر،نور اللہ ترین،عمر خان اور اصغر خان اچکزئی کیخلاف ایف آئی آر جلد از جلد واپس لیں انہوں نے کہا کہ حکمران تمام سیاسی کارکنوں کو غیر مشروط طور پر رہا کریں بلوچستان یونیورستی کے طالب علم فصیح بلوچ ،اور سہیل بلوچ سمیت تمام لاپتہ افراد کو منظر عام پر لائیں ۔