|

وقتِ اشاعت :   June 4 – 2015

ڈیرہ مراد جمالی: نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق سینیٹر ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کہاکہ سانحہ مستونگ پر وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں کوئٹہ میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس فوٹو سیشن اسلام آباد کے وزراء کیلئے تعریفی کے سوا کچھ بھی نہیں تھی گولی مارنے اور آپریشن کی گونج میں مذاکرات کامیاب ہونا خوش فہمی ہی ہوسکتی ہے نیشنل پارٹی بلوچستان کی متوسط طبقے کی جماعت تھی غریب عوام کی آواز تھی لیکن پارٹی کو اقتدار کی خاطر استعمال کیا جا رہا ہے بلوچ عوام ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی ان خیالات کا اظہار ،،آزادی نیوز،، سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کہاکہ بلوچستان حکومت صوبہ میں امن امان قائم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے سانحہ تربت میں مزدوروں کے قتل کے واقعات سے سبق نہ سیکھا گیا تو سانحہ مستونگ رونما ہوا نیشنل پارٹی غریب عوام کی ترجمان ہے جس سے بلوچستان کے محکوم متوسط طبقے کی آواز بلند کی گئی سانحہ مستونگ پر وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں کوئٹہ میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس کوئٹہ کے موسم سے لطف اندوز ہونے فوٹو سیشن اوراسلام آباد کے وزراء کیلئے تفریحی کے سوا کچھ بھی نہیں تھی کیونکہ آل پارٹیز کانفرنس کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا اور حقیقی بلوچ قیادت کو مدعو بھی نہیں کیا گیا تھا کیونکہ گولی مارنے اور آپریشن کی گونج میں مذاکرات کامیاب ہونا خوش فہمی ہی ہوسکتی ہے پوچھے گئے ایک سوال کہاکہ دہشت گرد سانحہ مستونگ اور تربت میں مزدوروں کو قتل کریں تو حکومت پھر ان سے کس زبان میں جواب دے تو انہوں نے کہاکہ آپریشن حقیقی دہشت گردوں کے خلاف ہو سانحہ مستونگ میں شہید ہونے والے ا سکول ٹیچرز شامل ہیں جن کی صوبائی حکومت تحقیقات کرے اور کہاکہ نیشنل پارٹی بلوچستان کی متوسط طبقے کی جماعت تھی غریب عوام کی آواز تھی لیکن نیشنل پارٹی کو اقتدارکے حصول کی خاطر استعمال کیا جا رہا ہے بلوچ عوام ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی اور کہاکہ بلوچ سپوت اپنے حقوق کی جنگ لڑتے رہیں گے بلوچستان کے ساحل ووسائل کو کوڑیوں کے داموں فروخت کرنے کی کسی صورت بھی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ بلوچوں کی تاریخ گواہ ہے انہوں نے ننگ وناموس کی حفاظت کیلئے اپنی جانوں کی قربانی دے دی ہے اور کہاکہ بلوچستان حکومت بلوچ عوام کی پسماندہ دور کرنے میں ناکام ہو چکی ہے ۔