|

وقتِ اشاعت :   December 6 – 2021

کوئٹہ : سیشن جج سریاب جناب جان محمد گوہر نے شہید صحافی عبدالواحد رئیسانی کے والد اور بھائیوں کے خلاف دائر 22Aکی درخواست خارج کردی۔ گزشتہ روز سیشن کورٹ سریاب میں سیشن جج جناب جان محمد گوہر کے روبرو شہید صحافی عبدالواحد رئیسانی قتل کیس میں نامزد ملزمان کے والد کی جانب سے شہید صحافی عبدالواحد رئیسانی کے والدڈاکٹر عبدالغفار رئیسانی، بھائیوں جنید رئیسانی اور ابرار رئیسانی کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کیلئے دائر22Aکی درخواست کی سماعت ہوئی، دوران سماعت ایس ایچ او سریاب پولیس کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔

بعد ازاں عدالت نے درخواست خارج کرنے کا حکم دیا۔ شہید صحافی عبدالواحد رئیسانی کے بھائی اسفند یار رئیسانی نے بتایا کہ شہید صحافی قتل کیس میں ضمانت پر رہا ملزمہ مسما رابعہ کے ایماپر اس کے والد جمال الدین نے سریاب پولیس تھانے کو ان کے والد اور بھائیوں کیخلاف جھوٹے الزام میں مقدمے کے اندراج کے لئے درخواست دی تھی بعدازاں سیشن جج سریاب جناب جان محمد گوہر کی عدالت میں 22Aکی درخواست دائر کی جس میں پولیس کو بھی فریق بنایا گیا دوران سماعت ایس ایچ او سریاب کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی عدالت نے پولیس رپورٹ کا بغور جائزہ لینے کے بعد مذکورہ درخواست خارج کرنے کا حکم دیا۔ اسفند یار رئیسانی نے بتایا کہ ضمانت پر رہا ہونے والی ملزمہ مسما رابعہ اور اس کے گرفتار بھائی کمال الدین کیخلاف مقدمہ ایڈیشنل سیشن جج کوئٹہ جناب نجیب اللہ کاکڑ کی عدالت میں زیر سماعت ہے، جبکہ مقدمہ میں نامزد تیسرا ملزم تاحال فرار ہے۔

ملزمہ مذکورہ کیس پر اثر انداز ہونے کیلئے ان کے خاندان کیخلاف غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے انہوں نے بتایا کہ عدالت کے فیصلے سے ہم ایک مرتبہ پھر سرخرو ہوئے ہم حصول انصاف کے لئے اپنی آئینی اور قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے چاہے راستے میں کتنی بھی رکاوٹیں کیوں نہ آئیں۔ انہوں نے کہاکہ پولیس نے غیر جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے انصاف پر مبنی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جسے معزز عدالت نے بھی سراہا ہے۔