کوئٹہ: طلبا تنظیموں کے رہنماں نے کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی سے لاپتہ طلبا کی بازیابی کیلئے کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔
جو کہ قابل افسوس ہے مذاکرتی کمیٹی کی جانب سے تاحال کوئی خا طرخواہ پیش رفت نہیں ہوئی ہے جو کہ نہایت ہی تشویشناک ہے معینہ مدت تک طلبا کی بازیابی عمل میں نہیں لائی گئی تو 15دسمبر سے احتجاج میں مزید توسیع کریں گے یہ بات زبیر بلوچ سمیت دیگر عہدیداروں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہاکہ رواں سال کے یکم نو مبر کو جامعہ بلوچستا ن کے احاطے سے دو طالبعلم سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ جبری طور پرلاپتہ کیا گیا اور تاحال ان کا کسی قسم کا پرسان حال نہیں ہے جامعہ کے احاطے سے دوطالب علموں کی جبری گمشد گی کوجہاں طالبعلموں کی جا نب سے نہایت ہی تشویش کا اظہا ر کیا گی۔
ا و ہیں طلبا تنظیموں کی جانب سے بطور احتجاج جامعہ کو بند کیا گیا اور تقر یبا تین ہفتہ دھرنا کے بد حکومتی مذ ا کراتی کمیٹی سے مذاکرات کیے گئے لیکن مذاکرتی کمیٹی کی جانب سے تاحال کوئی خاطر خواہ پیشرفت نہیں ہوئی ہے جو کہ نہایت ہی تشویشناک ہےبلو چستان میں جبری گمشدگی کیوں کا نہ ختم ہونے والا تسلسل دبائیوں سے جاری ہے جہا ں بلوچستان کی عوام بغیر کسی طبقاتی تفریق کے اس غیرانسانی اور غیر آ ئینی عمل کا شکا ر ہوچکی ہے و ہیں طالبعلم اور تعلیم یا فتہ طبقہ اس عمل سے سب سے زیادہ متا ثر ہوئی ہے انہو ں نے کہاکہ سہیل بلو چ اور فصیح بلو چ کی بازیابی کے لیے تین ہفتے تک سخت سردی میں احتجاجی دھرنا کے بعد تا حال حکومت کی جانب سے طالبعموں کی بازیابی کے لیے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی یقین دہانیاں ڈھونگ ثابت ہوئی ہیں دونوں طالبعلمو ں کی جبری گمشدگی کو اب چو نکہ دیڑھ ماہ کا عرصہ مکمل ہونے جارہا ہے تو ہم حکومتی نمائندوں سے اپیل کرتے ہیں کہ معاہدے کی پا سداری کر تے ہوئے طلبا کی بازیابی کے لیے عملی ا قدامات کی جائیں اگر معینہ مدت تک طالبعلموں کی جبری گمشدگی کو اب چونکہ ڈیڑ ھ ماہ کا عرص مکمل ہو نے جارہا ہے۔
انہوں نے حکومتی نمائندوں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ معا ہد ے کی پاسداری کر تے ہو ئے طا لبعلمو ں کی بازیابی کے لیے عملی ا قد ا ما ت کی جا ئیں اگر معینہ مدت تک طالبعلمو ں کی بازیا بی عمل میں نہیں لائی گئی اور ہما رے مطالبات ی شنو ائی نہ ہو ئی تو 15دسمبر سے احتجا جی سلسلے نئی مو ڑ لا تے ہو ئے اس میں شد ت لائی جا ئے گی جس میں احتجا جی مظا ہر ے تعلیمی اداروں کی بندش اور شا ہرا ہوں کی بند ش جیسے پا لیسی زیر غو ر ہیں اس کے علا وہ جا معہ بلو چستا ن جو طالبعلمو ں کی بازیابی تک تک تما م قسم کے سر گر میو ں کے لیے آ فیشل طو ر پر بند ہے تو جامعہ کے زیر اہتمام کسی قسم ا متحا نا ت اور دیگر سر گر می کی اجا ز ت نہیں د ی جا ئے گی انہوں نے بلوچستان یونیورسٹی انتظامیہ سے درخواست کرتے ہوئے کہاکہ حکومتی نما ئند ں کے سا تھ ہو نے و الے مذ ا کر ا ت کی پا سد ا ر ی کر تے ہو ئے ایسے عمل سے گر یز کیا جا ئے۔