|

وقتِ اشاعت :   December 13 – 2021

ایم کیو ایم پاکستان بحالی کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ کراچی کے شہریوں سے زندہ رہنے کا بنیادی حق بھی چھینا جا رہا ہے، انسانوں کی کیٹیگری میں کراچی کے لوگوں کو نہیں لیا جاتا۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری سندھ کو کہا جاتا ہے کہ مردم شماری میں تمہاری آبادی ہمیشہ کم رہے گی، مراد علی شاہ نے کہا کہ تم گنتی میں کم ہو تمہارا کوئی حق نہیں، فیصلے ہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ نے اپوزیشن کو اقلیت کہہ دیا ہے، یہ وہی لہجہ اور زبان ہے جو ذوالفقار مرزا کا تھا، وزیراعلیٰ کا بیان کا مطلب یہ ہے کہ تم اقلیت ہو خبردار کچھ نا بولو۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان بنانے والوں کی نسلوں کو کہا گیا کہ تم اقلیت ہو، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم سندھ اسمبلی میں تھوڑا بہت شور کرتی ہیں۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ 13سالوں کا کوئی آڈٹ تو کرے، 13 سال سے کئی بار کہا کہ اتنی بسیں آجائیں گی۔

ایم کیو ایم پاکستان بحالی کمیٹی کے سربراہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر سبقت لیجانے سے باز نہیں آرہی ہیں، ایک دوسرے پر ناکامی کے نشتر چلانے کا یہ سلسلہ بند کریں، جاگیردار اور وڈیرے یہ پیغام دے رہے ہیں کہ تم کم تعداد میں ہو۔

انہوں نے کہا کہ پی پی نے کراچی کی عوام کو کچھ نہیں دیا، بلکہ عباسی شہید، سوبھراج اور دوسرے اسپتالوں کو بھی لے لیا گیا، انہوں نے اسپتال، تعلیم سب چھین لیا ہے۔