|

وقتِ اشاعت :   June 11 – 2015

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے صدر سینیٹرمیر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ ترقی پسند عناصر متحد ہو کرملک میں تیزی سے پھیلنے والے انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ کریں ورنہ ہماری آنے والی نسلوں کا کوئی مستقبل نہیں ہو گا۔ترقی پسندشعراء و ادیب اپنا کردار ادا نہیں کر رہے جبکہ انتہاپسند اپنے نظریات پھیلانے کیلئے لٹریچر، سی ڈیز اور انٹرنیٹ کا بے دریغ اور بلا خوف و خطر استعمال کر رہے ہیں۔ حکومت، پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا اور غیر سرکاری ادارے عوام کے سوچنے کا انداز بدلنے میں بنیادی کردار ادا کر سکتے ہیں ان خیالات کااظہارانہوں نے مشہور نقاد سرور جاوید کی کتاب ’اردو نظم کی عظیم روایات‘ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیاانھوں نے کہا کہ انتہا پسندانہ رجحانات سوسائٹی میں عام ہو رہے ہیں تاہم جن علاقوں میں حکومت کا کنٹرول کم اور غربت زیادہ ہے وہاں انکی ترویج آسان ہے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں نیشنل پارٹی پنجاب کے صدر ایوب ملک، ڈاکٹر احسان اکبر، توصیف تبسم،جلیل عالی، علی دانش اور دیگر نے کہا کہ مٹھی بھر عناصر کو اپنے نظریات دوسروں پر تھوپنے اور اسکے لئے تشدد کی اجازت نہیں ہونی چائیے۔کچھ مذہنی تنظیموں کے دہشت گردی کے فروغ کیلئے طلباء، خواتین، تاجروں، اساتزہ، ڈاکٹروں اور وکلاء کو ہدف بنایا ہوا ہے۔جب تک دہشت گردوں اور انکے پیروکاروں کے مابین تعلق کمزور نہیں کیا جاتا دہشت گردی ختم نہیں ہو گی۔