|

وقتِ اشاعت :   June 11 – 2015

کوئٹہ:  بلوچستان یونیورسٹی کا بارواں کانووکیشن2015 جامعہ بلوچستان کے باٹنیکل گارڈن میں منعقد ہوا۔ جس کے مہمان خصوصی گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی تھے ۔ وائس چانسلر ڈاکٹرجاوید اقبال ، پرووائس چانسلر ڈاکٹر مہراب خان، ڈین فیکلٹیز، رجسٹرار اور اساتذہ نے مہمانوں کا استقبال کیا ۔جس میں صوبائی وزراء، کونسل جنرل افغانستان اور ایران، آئی ٹی، تربت یونیورسٹی کے وائس چانسلر ، ، سابق وائس چانسلر ز، یونیورسٹی سینٹ اور سینڈیکیٹ کے اراکین، سول سوسائٹی کی نمایاں شخصیات، مختلف سرکاری اور نجی اداروں کے سربراہان، مختلف میڈیا کے نمائندے، یونیورسٹی کے اساتذہ ، افسران ، طلباء و طالبات اور ان کے والدین نے کانووکیشن میں شرکت کی۔گورنر بلوچستان و چانسلر جامعہ بلوچستان نے بارویں کانووکیشن سے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ جامعہ بلوچستان صوبے کا اہم تعلیمی ادارہ ہے ۔ آج یہ ادارے کے لئے بڑی اعزاز کا مقام ہے کہ پی ایچ ڈی ایم فل اسکالرز اور طلبہ کی بڑی تعداد کو ڈگری ایوارڈ کیا جارہا ہے۔ اور ہمارے طلباء و طالبات میں کافی ٹیلنٹ ہے اور وہ دوسرے یونیورسٹیوں کے طلبہ سے مقابلہ کررہے ہیں اور اب 9000سے زائد طلبہ اپنے ایم فل، پی ایچ ڈی کے تحقیقی سرگرمیوں میں آرٹس اور سائنس کے فیکلٹی میں کام کررہے ہیں اورََ تخلیقی، علمی سرگرمیوں کو صوبے اور ملک کے ترقی کے لئے بروء کارلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقی سرگرمیوں کو زیادہ سے زیادہ پروان چڑھانا انتہائی ضروری ہے ۔ تاکہ ترقی یافتہ ممالک کا مقابلہ کیا جاسکے۔ انہوں نے یونیورسٹی کے تعلیمی سرگرمیوں کو سراہایا اور یونیورسٹی کے بہتر مستقبل کے لئے اپنے تعاون اور سرپرستی کا یقین دلایا ۔۔ اور صوبائی حکومت جوانوں کے لئے مختلف پروگرامز منعقد کررہی ہے تاکہ وہ مستقبل میں قوم کی بھر پور رہنمائی کرسکیں۔ آخر میں انہوں نے ڈگری اولڈرز اور ان کے والدین کو مبارک باد دی۔اس موقع پر جامعہ کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اقبال نے تمام ڈگری اولڈرز اور ان کے والدین کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے جامعہ کو ٹاپ پر لانا چاھتے ہیں اور تمام طلبہ ہائیر ایجوکیشن کے تعلیم سے مثتفید ہوں اور ہم انہں تمام سہولیات میسر کریں گے کہ وہ اپنے تحقیقی کام کو آگے بڑھائیں اور اپنے اسناد کو معیار پر لائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جامعہ بلوچستان صوبے کا ایک اہم جنرل مادر علمی درسگاہ ہے۔جسے یہ اعزاز حاصل ہے جو بہت کم فیسز میں طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرتا ہے۔بلا شبہ طلباء و طالبات ہماری توجہ کا بنیادی مرکز اور یونیورسٹی مقاصد کا اہم حصہ ہے۔ جنہیں اعلیٰ تعلیم کے مواقع بہتر اور پرامن ماحول فراہم کرنا یونیورسٹی کا مشن اور یونیورسٹی کے اساتذہ اور انتظامیہ پرعزم ہے کہ وہ اس مشن کی تکمیل کو بروکار لاتے ہوئے شب و روز اپنی توانیاں صرف کریں گے۔جامعہ بلوچستان نے گزشتہ دو برسوں میں اہم مقاصد حاصل کئے ہیں ۔ ملکی جامعات میں درجہ بندی میں گیارویں سے ساتویں درجہ پر فائز ہوئے۔ سمال یونیورسٹیوں میں میڈیم پر آنا، سمارٹ پروجیکٹ کے لئے منتخب ہونا، دو نئے شعبہ جات اور لینگوئجز کیلئے الگ الگ بلڈنگ پروجیکٹ کا آغاز، بڑی تعداد میں ایم فل اور پی ایچ ڈی اسکالرز کو داخلہ دینا شامل ہیں۔ آخر میں انہوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان کی جانب سے تمام پی ایچ ڈی اسکالرز کے لئے60ہزار، ایم فل اسکالرز کے لئے 50ہزار، گولڈمیڈلسٹ کے لئے30ہزار اور تمام ماسٹر ڈگری اولڈرز کے لئے15ہزار فی کس طلبہ کا اعلان کیا۔اس موقع پر ایچ ای سی کے ڈائریکٹر منصور اکبر کنڈی نے جامعہ کے کانووکیشن کے تقریب کو سراہاتے ہوئے کہا کہ کانووکیشن منعقد کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ میں جامعہ بلوچستان کے چانسلرو وائس چانسلر کے کاوشوں کو سراہاتا ہوں جنہوں نے دو سال لگاتار دو کانووکیشن منعقد کئے۔ میں خود چار سال گومل یونیورسٹی کا وائس چانسلر رہا ہوں اور میں نے ایک ہی کانووکیشن میں نے منعقد کرلی آخر میں انہوں نے ایچ ای سی کی جانب سے جامعہ بلوچستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ایجوکیشن محمد رضاہ بڑیچ نے کہا کہ جامعہ بلوچستان اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے صوبے میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔ اور جامعہ کی ترقی کے لئے صوبائی حکومت ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کامیاب کانووکیشن کے انعقاد پر وائس چانسلر اور ان کی ٹیم کو مبارک باد پیش کی اور کانووکیشن کے انتظامات کے لئے دس لاکھ کا اعلان کیا۔ جامعہ بلوچستان کے بارویں کانووکیشن میں چانسلر، وائس چانسلر، ایچ ای سی کے منصور اکبر کنڈی اور صوبائی وزیر رضاہ محمد بڑیچ نے 33 اسکالرز کو پی ایچ ڈی ،58ایم فل اور80گولڈ میڈلسٹ سمیت مختلف شعبہ جات کے فارغ التحصیل طلباء و طالبات کو ڈگری پروگرامز کی تکمیل پر554کے قریب ڈگریاں تفویض کیں ۔