|

وقتِ اشاعت :   December 14 – 2021

چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ اب ایک رحمٰن ملک کی کال سے ڈیل ہونے والی نہیں ہے، بانی ایم کیو ایم اور گورنر کے ساتھ مل کر ڈیل ہوجاتی تھی۔

چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے کالے قانون کا دفاع کرنے کی کوشش کی، سندھ میں جنونیت ابھر کر سامنے آرہی ہے، لسانیت کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رنگ زبان کی بنیاد پر تفریق نہیں کریں گے، اپنے 6 سالوں میں ہم نے اپنا نظریہ نہیں بدلا، ہر زبان بولنے والا آج ہمارے ساتھ ہے، سندھ کو جوڑنے کی بات کرتا رہوں گا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اشرافیہ کا رویہ مجھے اپنے نظریے سے ہٹا نہیں سکتا، ہمیں چوروں نے نہیں لوٹا، جسے ووٹ دیا اس نے شہر لٹوایا ہے۔

پی ایس پی کے چیئرمین نے کہا کہ آپ اقلیت اور اکثریت کی بات کررہے ہو، جب آپ شاید گود میں ہوگے تب بےنظیر صاحبہ نائن زیرو ووٹ مانگنے گئی تھیں، آپ نے اس پارٹی کے رہنما کو کئی سال گورنر رکھا۔

مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی تاثر دے رہی ہے کہ وہ تمام سندھیوں کی نمائندہ ہے، یہ پورا سندھ میرا ہے ہم سندھ کے وارث ہیں، تمہارا ہر وزیر اعظم تین ماہ بعد نائن زیرو آتا تھا، ایم کیو ایم تو شہر بند کرانے والی پارٹی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو جب آپ دھمکی دیتے ہو تو ہنسی آجاتی ہے، آپ پر دھمکی سوٹ بھی نہیں کرتی ہے، بلاول بھٹو پنجاب جاکر پاکستانی بن جاتے ہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے لوگ ایسی جمہوریت کے جانے پر مٹھائیاں بانٹیں گے، 2021 اور 2013 کے بلدیاتی قانون کو نہیں مانتے،آپ لوگوں کو 13 برسوں میں ایک ہزارارب روپےملےہیں۔