کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ تحریک کبھی بھی کمزور نہیں ہوتی آہستہ آہستہ وسعت آتی ہے جب تک موجودہ حکومت نے الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے تب تک پی ڈی ایم کی تحریک جاری رہے گی اور اب اس میں مزید شدت آئے گی گوادر دھرنے کے شرکا کے مطابق جائز ہیں حکومت فوری انکے مطالبات تسلیم کریں نہیں تو وہ تحریک پورے بلوچستان میں پھیل سکتی ہے۔
بلوچستان کی پہلے والی اور موجودہ حکومت ٹھپہ مار حکومت ہے عوام کا مینڈیٹ چرا کر حکومت میں آئے ہیں نیشنل پارٹی کے ساتھ 2018اور 2002کے الیکشن میں زیادتی کی گئی ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے سرکٹ ہائوس اوتھل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ گوادر کے دھرنے کے مطالبات تمام جائز ہیں اور فوری حل طلب ہیں ہمارے ہاں جو ٹوکن سسٹم جاری ہے وہ بلکل غلط عمل ہے اور باڈرز بند ہونے سے لوگوں کو شدید تکالیف کا سامنا ہے اور اگر مسلسل یہی سلسلہ جاری رہا تو عوام مزید پریشان ہوکررہ جائیگی اور غیر قانونی ٹرالنگ سے جلد ہمارے سمندر بھی ویران ہو جائیں گے کیوں کہ مسلسل مچھلیوں کی نسل کشی کی جارہی ہے اور ماہی گیر طبقہ بھی فاقہ کشی پر مجبور ہو جائیں گے اور موجودہ حکومت کو گوادر دھرنے کو سنجیدہ لینا چاہیے کیوں کہ کوئی بھی تحریک کمزور نہیں ہوتی اور نہ ہی اتنا جلدی ختم ہوتی ہے گوادر کے لوگ تنگ آچکے ہیں ہزاروں کی تعداد میں میدان میں نکل چکے ہیں عورتیں بھی میدان میں نکلی ہوئی ہیں اور اگر حکومت نے فوری طور پر اس معاملے کو سنجیدہ نہیں لیا تو یہ تحریک پورے بلوچستان تک پھیل سکتی ہے۔
جس کو پھر کنٹرول کرنا بھی مشکل ہوجائے گا حکومت کے صرف اعلانات ہیں کہ ٹوکن سسٹم ختم ہوا ہے اور غیرقانونی ٹرالنگ بند ہوئی ہے لیکن وہ سلسلہ آج بھی جاری ہے بلوچستان کی پہلی اور موجودہ حکومت ٹھپہ مار حکومت ہے اور ان میں کوئی خاص فرق نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ہم پی ڈی ایم کا حصہ ہیں جو فیصلہ پی ڈی ایم کریگی وہی ہمیں قبول ہوگا اب مارچ کا اعلان کیا گیا ہے جو ایک تاریخ ساز مارچ ہوگا اور ہچکولے کھانے والی حکومت کیلئے آخری دھکا ہوگا اور پی ڈی ایم کی تحریک تب تک جاری رہے گی جب تک موجودہ حکومت الیکشن کا اعلان نہیں کرتی ہے انہوں نے کہا کہ ہم جدوجہد والے لوگ ہیں اور ہماری جدوجہد مسلسل جاری ہے ہم چاہتے ہیں کہ عوام کو اپنا حق ملے اپنے ساحل وسائل کی خود حفاطت کریں نیشنل پارٹی کی تاریخ سو سال پرانی ہے۔
اور یوسف عزیز مگسی سے لیکر میر صاحب تک ہماری تاریخی جدوجہد جاری ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ صرف 2018کی الیکشن میں زیادتی نہیں بلکہ مشرف دور 2002میں بھی زیادتی کی گئی اور انشا اللہ ہماری جدوجہد جاری ہے گی اور میڈیا جوڈیشری کو آزاد ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ ریکوڈک منصوبہ کا فیصلہ بھی بلوچستان کے عوام کے خواہشات کے مطابق ہونا چاہیے اور وہ معاملہ بلوچستان کے عوام کے حوالے سے ہی حل ہونا چاہیے اس موقع پر سابق سینیٹر میر کبیر محمد شہی،سابق صوبائی وزیر بلوچستان میر رحمت صالح بلوچ،صوبائی سیکریٹری ادب ثقافت بلوچستان میر اشرف علی مینگل،اقبال شاہزئی،تحصیل صدر و خضدار عبدالوہاب ودیگر موجود تھے۔