کوئٹہ: پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے کام کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ چینی کمپنیاں ساحلی شہر گوادر کی پیٹروکیمکل انڈسٹری میں 15ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار ہیں۔چین نے حالیہ برسوں میں بحیرہ عرب کے ساحل پر واقع اس ڈیپ واٹر پورٹ کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
صوبہ بلوچستان کے ساحلی علاقے میں واقع شہر گوادر چین پاکستان اقتصاری راہداری یعنی سی پیک کے لیے قلب کی حیثیت رکھتا ہے اور اس منصوبے پر سال 2013سے کام جاری ہے۔عرب نیوز کے مطابق پاکستانی بورڈ آف انوسیٹمنٹ کی سیکرٹری فرینہ مظہر نے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ چینی کمپنیاں گوادر کے پیٹروکیمکل شعبے میں سرمایہ کاری کریں گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے بات چیت جاری ہے اور بورڈ آف انویسٹمنٹ پاکستان میں کاروبار کرنے کی آسانی کے لیے ایک سازگار ماحول بنانے کے لیے کام کر رہا ہے۔گذشتہ ہفتے چینی کاروباری شخصیات نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے پاکستان کی پالیسی سپورٹ اور سکیورٹی کے حوالے سے اپنے اعتماد کا اظہار کیا تھا۔یاد رہے چند ماہ قبل پاکستان میں ایک سی پیک منصوبے پر کام کرنے والے چینی شہریوں پر حملے میں نو چینی شہری ہلاک ہو گئے تھے۔
اس ملاقات کے بعد وزیراعظم کے دفترسے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم چینی سرمایہ کاروں کو درپیش مسائل کے جائزے کے لیے ماہانہ بنیادوں پر ملاقاتیں کریں گے۔گذشتہ مہینے پاکستانی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان ملک میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے حکمت عملی پر کام کر رہا ہے۔خیال رہے سی پیک منصوبے کے تحت چین نے پاکستان میں 60ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کا اعلان کر رکھا ہے اور یہ منصوبہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انشی ایٹیو کے لیے اہم حیثیت رکھتا ہے۔