|

وقتِ اشاعت :   December 28 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کا ریکوڈک کے مجوزہ معاہدے پر کئی گھنٹے طویل ان کیمرہ اجلاس اراکین اسمبلی کی جانب سے ریکوڈک منصوبے پر بحث اور اعلیٰ حکام کی جانب سے اراکین اسمبلی کو ریکوڈک میں کان کنی کے حوالے سے مجوزہ معاہدے پر بریفنگ دی گئی ۔

پیر کو بلوچستان اسمبلی کا ان کیمرہ سیشن ڈپٹی اسپیکر بابر موسی خیل کی زیر صدارت دو گھنٹے سے زائد کی تاخیر سے شروع ہوا اجلاس میں چالیس سے زائد اراکین اسمبلی نے شرکت کی ان کیمرہ اجلاس میں اراکین کی جانب سے ریکوڈک منصوبے پر طویل بحث کی گئی جس کے بعد اعلیٰ حکام نے اراکین اسمبلی کو وفاقی حکومت کی جانب سے ریکوڈک کی کان کنی کے حوالے سے غیر ملکی کمپنی کے ساتھ مجوزہ معاہدے کے نکات پر بریفنگ دی ۔

اس حوالے سے اراکین کے سوالات اور جوابات کا طویل سیشن بھی ہو،ان کیمرہ اجلاس کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اراکین اسمبلی کو اسمبلی ہال میں موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں تھی اور نہ ہی کسی غیر متعلقہ شخص کو ایوان میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ۔دریں اثناءحکومت بلوچستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت بند کمروں میں فیصلے کرنے پر یقین نہیں رکھتی ریکو ڈک سمیت تمام اہم صوبائی امور پر مشاورت سے فیصلے ہونگے فیصلوں میں اپوزیشن سمیت تمام جماعتوں اور سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینگے ان کیمرہ بریفنگ پر تنقید کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔یہاں جاری کردہ بیان میں ترجمان صوبائی حکومت نے کہا کہ ریکو ڈک منصوبے پر صوبائی حکومت کی جانب سے صوبائی اسمبلی میں ان کیمرہ بریفنگ کا اہتمام کیا گیا ان کیمرہ بریفنگ کا مقصد عوامی نمائندوں کو قومی اہمیت کے حامل منصوبے پر اعتماد میں لینا تھا ترجمان نے کہا کہ بریفنگ میں 42 اراکین اسمبلی شریک ہوئے 10 گھنٹے سے زائد طویل سیشن میں اراکین کی پورے انہماک سے شرکت کی۔

اجلاس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل آف پاکستان اور دیگر متعلقہ وفاقی اداروں کے حکام کی اراکین اسمبلی کو بریفنگ دی ان کیمرہ بریفنگ کے زریعہ اراکین اسمبلی کو مشاورت اور رائے دینے کا پلیٹ فارم مہیا کیا گیا ریکو ڈک پر متعلقہ عالمی اداروں کے فیصلوں اور ان پر عملدرآمد کی پیش رفت سے بھی اراکین کو آگاہ گیا گیا۔ترجمان نے کہا کہ بریفنگ کے بعد سوال و جواب کا سیشن ہوا جس میں اراکین کے پوچھے گئے سوالات کے تفصیلی جواب دیئے گئے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اراکین اسمبلی کے لئے اس نوعیت کی ان کیمرہ بریفنگ کا اہتمام کیاگیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بریفنگ کا اہتمام کر کے جرآتمندانہ قدم اٹھایا ہے۔

ا راکین اسمبلی کا مطالبہ تھا کہ ریکو ڈک منصوبے پر ایوان کو اعتماد میں لیا جائے موجودہ صوبائی حکومت بند کمروں میں فیصلے کرنے پر یقین نہیں رکھتی ریکو ڈک سمیت تمام اہم صوبائی امور پر مشاورت سے فیصلے ہونگے فیصلوں میں اپوزیشن سمیت تمام جماعتوں اور سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینگے۔ترجمان نے ان کیمرہ بریفنگ پر تنقید کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت صوبے کے حقوق و وسائل کے تحفظ کے لئے پوری طرح پر عزم ہے