|

وقتِ اشاعت :   June 19 – 2015

کراچی : لیاری گینگ وار کے اہم کردار اور کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیرجان بلوچ نے دوران تفتیش محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل کے دواہم گواہوں کے قتل کابھی انکشاف کیا ہے، ملزم نے پشاور میں قائم حساس ادارے کے سیف ہاؤس میں 47منٹ کا اعترافی ویڈیوبیان ریکارڈ کرادیا ہے ۔باوژوق ذرائع کے مطابق عذیر بلوچ پشاورمیں حساس اداروں کے پاس موجود ہے، ملزم نے دوران تفتیش اہم انکشافات کئے ہیں، عذیر جان بلوچ کو دبئی سے پشاور لایا گیا تھااب وہ پشاور کی ایک تین منزلہ عمارت میں حساس اداروں کی تحویل میں ہے۔ملزم کا 47 منٹ کا ویڈیوبیان بھی ریکارڈ کیا گیا، عذیر جان بلوچ نے جو قتل کی درجنوں وارداتوں میں ملوث رہا ہے نے محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل کے دواہم گواہوں کے قتل کابھی انکشاف کیا ہے، جس میں ایک نام محترمہ بے نظیر بھٹو کے سابق سیکیورٹی انچارج مقتول خالد شہنشاہ کا ہے۔اس نے بتایا ہے کہ یہ قتل اس نے ملک کی ایک اہم شخصیت کے کہنے پر کئے، اس کے علاوہ اس نے دو سابق وزراء کے کہنے پر بھی متعدد قتل کئے۔ذرائع کے مطابق مذکورہ انکشافات کے بعد آئندہ 48 گھنٹوں میں متعدد گرفتاریاں ہونے کا قوی امکان ہے، ۔ویڈیومیں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ کس کس کے کہنے پر بھاری رقوم دبئی بھجواتا تھا، اور منی لانڈرنگ میں کون کون لوگ ملوث تھے۔ اور بھتے سے حاصل ہونے والی رقم وہ کس کس کو دیتا تھا،اس حوالے سے متعلقہ بینکوں سے بھی ریکارڈ نکلوا لیا گیا ہے۔اس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ سابق وزیر داخلہ کے کہنے پر اس نے کتنے قتل کئے،عزیرجان بلوچ نے انکشاف کیا کہ کراچی اور اندرون سندھ میں اس نے کئی زمینوں پر قبضے کئے۔ذرائع کے مطابق اس کی گرفتاری وقت آنے پر ظاہر کی جائے گی، عزیر جان بلوچ کو اس کی حفاظت کے پیش نظرانتہائی خفیہ طریقے سے مختلف مقامات پر رکھا جا رہا ہے