اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ ریکو ڈک کے تمام اخراجات بلوچستان حکومت کی طرف سے وفاق برداشت کرے گا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’چھوٹے صوبوں کو اگے لانے کے میری حکومت کے وڑن کے تحت میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ریکوڈک اور اس کی ڈویلپمنٹ پر آنے والے اخراجات بلوچستان حکومت نہیں بلکہ وفاق برداشت کرے گا۔ اس سے صوبہ بلوچستان کے لوگوں کیلئے خوشحالی کے نئے باب کے آغاز میں مدد ملے گی۔
دریں اثناءوزیر اعظم عمران خان نے منی بجٹ لانے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی اداروں کے قرض اور سود واپس کرنے کیلئے انہی سے قرض لینے پڑتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ اراکین سے کہا کہ سابق حکمرانوں نے عالمی اداروں سے قرض لے کر ہمیں غلام قوم بنادیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی اداروں کے قرض اور سود واپس کرنے کیلئے انہی سے قرض لینے پڑتے ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا تھا، اجلاس میں منی بجٹ پر کھل کر بات ہوئی تھی۔ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے بجٹ پر گفتگو کی تھی، انہوں نے بتایا کہ فنانس ترمیمی بل تیار ہے۔
دریں اثناء وزیر اعظم عمران خان نے وزارت تجارت کو برآمد کنندگان کی شکایات کا فوری ازالہ کر نے کے لیے ایک آن لائن پورٹل تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں ملک میں ایک ایسا کلچر پیدا کرنا ہے جو برآمدات میں اضافے اور درآمدات میں کمی کا باعث بن سکے،ہمیں پرعزم برآمد کنندگان کی ضرورت ہے جنہیں ملکی برآمدات میں اضافہ کرنے پر قومی سول ایوارڈز سے نوازا جائے گا۔ بدھ کو وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں ایکسپورٹ کلچر کو فروغ دینے کیلئے اجلاس کی صدارت کی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہمیں ملک میں ایک ایسا کلچر پیدا کرنا ہے جو برآمدات میں اضافے اور درآمدات میں کمی کا باعث بن سکے۔ وزیراعظم نے کاہکہ ہمیں پرعزم برآمد کنندگان کی ضرورت ہے
جنہیں ملکی برآمدات میں اضافہ کرنے پر قومی سول ایوارڈز سے نوازا جائے گا۔ وزیراعظم نے وزارت تجارت کو برآمد کنندگان کی شکایات کا فوری ازالہ کر نے کے لیے ایک آن لائن پورٹل تیار کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے برآمدی ہدف میں پائیدار ترقی کے حصول کے لییمہمیز کا کردار اداکرنے کی بھی ہدایت کی۔مزید برآں وزیراعظم نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے موثر اور شفاف پالیسیاں وضع کی جائیں۔قبل ازیں وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ اس سال انہوں نے 10 سال کے جمود کے بعد برآمدات میں ریکارڈ اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ وقت برآمدی ہدف میں اضافے کے لیے مناسب حوصلہ افزائی کے لیے بہت موزوں ہے۔