|

وقتِ اشاعت :   June 23 – 2015

اسلام آباد/کوئٹہ:  بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائمقام آرگنائزر سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے اسلام آباد میں این جی اوز کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب میں اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنگ نظر قوم پرستی ‘ نفرت اور شاؤنزم کی سیاست جیسے منفی رجحانات کی حوصلہ شکنی کرتے رہیں گے تاکہ بلوچستان کے معاشرے میں ترقی پسند رجحانات کا فروغ یقینی بن سکے حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کرنا ہر سیاسی رہنماء و کارکن کا حق ہے توسیع پسندانہ عزائم کی تشہیر دراصل قوموں کو باہم دست و گریبان کرنے کے عزائم ہیں ترقی پسند سوچ وقت و حالات کی ضرورت ہے سیاسی قائدین و ورکروں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بلوچستان میں ترقی پسندانہ سوچ کا پرچار کرتے ہوئے اس کی ترقی و ترویج کیلئے مثبت اور عملی اقدامات اٹھائیں بالخصوص بلوچستان میں موجودہ حالات میں عجلتی سیاست کی بیخ کنی کیلئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں بی این پی بلوچوں سمیت تمام بلوچستانیوں کی جماعت ہے اور بلوچستان کے عوام کے مسائل کے حل کیلئے جدوجہد کو اولین ترجیح دے حل کیا جائے بلوچستان کے عوام کے حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کرتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ ہمیں بلوچستانیوں کے مفادات عزیز ہیں وقتی و گروہی مفادات کی خاطر لاکھوں کی تعداد میں مہاجرین کی بلوچستان میں ان کی آباد کاری کو کسی بھی صورت قانونی قرار نہیں دیا جا سکتا نہ ہی ان کو مزید یہاں آباد کرنے کی کوئی گنجائش ہے یہ ایسے عمل کے مترادف ہو گا کہ ہم اپنے ہی حقوق پر خود ڈاکہ ڈالیں انہوں نے کہا کہ جن جماعتوں نے غیر ملکی مہاجرین کی حمایت کی انہوں نے انتخابات کی خاطر مہاجرین کو استعمال کرنے کی کوشش کی تاکہ ان پارٹیوں کو ووٹ ملیں مہاجرین مخالفین کے لئے ووٹ ڈالتے رہے انہوں نے کہا کہ یہ بین الاقوامی مسلمہ اصول بھی اس کی اجازت نہیں دیتے کہ ہم غیر ملکیوں کے آباد کاری کر کے غیر قانونی دستاویزات فراہم کریں بی این پی بلوچ پشتون ہزارہ اور بلوچستانیوں کی بڑی سیاست قوت ہے جو بلوچستان کے قدرتی مال و دولت ‘ ساحل و وسائل کی حفاظت کیلئے جدوجہد کر رہی ہے اور اس ملک کے جملہ وسائل پر دسترس کی جدوجہد کو یقینی بنانے کیلئے قربانیاں دے رہی ہے ثابت قدمی ‘ مستقل مزاجی کے ذریعے سیاسی جدوجہد کو پروان چڑھا رہی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی سیاست ایک کھلی کتاب کی مانند ہے ہماری جدوجہد ہمیشہ یہ رہی ہے کہ ہم بلوچستان میں انتہاء پسندی ‘ تنگ نظری کی سیاست کی بیخ کنی کی جدوجہد کریں تاکہ بلوچستان میں تمام اقوام باہمی شیروشکر ہوں ہم سیاست میں کبھی بھی منفی رجحانات کی پاسداری نہیں کی بلکہ ہم نے انسانیت ‘ بھائی چارے اور عوام کے احساسات ‘ جذبات اور زخموں پر مرہم رکھنے کی جدوجہد کی اور ہر دور میں سیاست کو عبادت کا درجہ دیا بلوچستان میں مثبت سیاسی سوچ پروان چڑھ سکے انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستانی عوام کے حقوق کی پاسداری کرنی ہوگی ایسے اقدامات سے اجتناب کرنا چاہئے جس سے بلوچستان کے حقوق سلب ہوں ہماری کاوشیں اپنے ہی عوام کیلئے ہونے چاہئیں بلوچستانی عوام آج مفلوک الحال ‘ پسماندہ ‘ بدحال اور کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ۔