نئے سال کے پہلے ہی دن چین کے سرکاری میڈیا نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں پیپلز لبریشن آرمی کے اہلکاروں کو متنازع علاقے گلوان وادی میں چین کا بڑا جھنڈا لہراتے اور مسلح فوجی اہکاروں قومی ترانہ پڑھتے دکھایا گیا ہے۔
نیو ایئر پر جاری اس ویڈیو میں ایک پہاڑ بھی نظر آرہا ہے جس پر چینی زبان میں لکھا ہے
چین کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر بھارتیوں نے چین اور مودی حکومت کے خلاف شدید غصے کا اظہار کیا جبکہ بھارتی میڈیا بھی پیپلز لبریشن آرمی کی ویڈیو پر سیخ پا نظر آیا۔
یاد رہے چین اور بھارت کے درمیان لداخ کا سرحدی تنازع کئی سال سے جاری جس میں جون 2020 میں مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں اںڈیا اور چین کے فوجیوں کے درمیان جھڑپ کے بعد مزید شدت آئی تھی۔ ان جھڑپوں میں چین کے 4 اور بھارت کے کم از کم 20 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
جھڑپوں کے بعد چین کی افواج نے انیڈین کنٹرول کے کئی علاقوں پر قبضہ حاصل کر لیا تھا، جن میں گلوان وادی، ڈیسپانگ اور ہاٹ سپرنگ جیسے اہم مقامات شامل تھے۔
چینی میڈیا اس سے قبل بھی مختلف ویڈیوز جاری کر چکا ہے جس میں کبھی بھارتی فوج کے اہلکاروں اور افسران کی درگت بنتے تو کبھی گرفتایاں دیتے دیکھایا گیا ہے۔