ملزم عارف گل کو حبس بے جا میں رکھنے سے متعلق کیس میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر ملزم کو پیش نہ کیا تو وزیراعظم کو بلا لیں گے۔
ملزم عارف گل کو حبس بے جا میں رکھنے کے خلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ عارف گل حراستی مرکز میں ہے، اسے عدالت لانا مشکل ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا عارف گل کو پیش کرنے سے سپریم کورٹ کی عمارت اڑ جائے گی؟ حکومت کے دفاتر میں کرپشن ہے تو عدالت کیا کرے، 2019 سے اب تک معاملے پر انکوائری چل رہی ہے۔
جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ عارف گل کو پیش نہیں کرنا تو سپریم کورٹ کو تالا لگا دیتے ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کے پی کی جانب سے ملزم کو پیش کرنے سے متعلق مہلت کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عارف گل کو آج ہی پیش کریں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ملزم عارف گل کو پیش نہ کیا تو وزیراعظم کو بلا لیں گے، عارف گل کو آج ہی عدالت میں پیش کریں، عدالت کے پاس ڈیفنس کی مشینری کو بھی بلانے کا اختیار ہے۔
وقفے کے بعد کیس کی دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو ایڈوکیٹ جنرل کے پی نے مؤقف اختیار کیا کہ راستہ بہت لمبا ہے، ملزم کو آج پیش نہیں کیا جا سکتا۔
سپریم کورٹ نے ملزم عارف گل کو کل عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔