کوئٹہ: بلوچ ریپبلکن پارٹی کا بلوچ قوم پر ریاستی مظالم کے خلاف یورپ بھر میں احتجاجی مظاہروں اور آگاہی مہم بدستور جاری ہے آج جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کے متعلق سالانہ سیشن کے دوران ان کے دفتر کے باہر بی آر پی نے ایک بڑے احتجاج مظاہرے کا انعقاد کیا جس میں یورپ میں مقیم بی آر پی کے کارکنان سمیت انسانی حقوق کے کارکنوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی مظاہرے کی قیادت قوم پرست رہنما ء وبلوچ ریپبلکن پارٹی کے قائد نواب براہمدغ بگٹی کر رہے تھے جبکہ پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی، منصور بلوچ’ اشرف شیر جان بلوچ’ فاروق بلوچ ‘عاصم فیض بلوچ سمیت بڑی تعداد میں کارکنان اور رہنماؤں نے شرکت کی نواب براہمدغ بگٹی نے احتجاج میں شریک عالمی میڈیا کے نمائندگان کو بلوچستان کی موجودہ سنگین صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ سرزمین کو فورسز خون سے نہلا رہی ہیں سیاسی کارکنان اور ہر مکتبہ فکر کے لوگوں کو دن دیہاڑے اہلکار اٹھا کر لے جاتے ہیں پھر ان کو اذیتیں دے کر حراست میں شہید کیا جار ہا ہے ہزاروں کی تعداد میں لوگ جبری گمشدگیوں کے بعد لاپتہ ہیں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچ نسل کشی کی جا رہی ہے اور دنیا خاموش ہے ان کا کہنا تھا کہ بلوچ ریپبلکن پارٹی بے حیثیت قوم کی نمائندہ پارٹی یورپ بھر میں تمام اقوام کو بلوچ سرزمین پر قوم پر ہونے والے بربریت کو دنیا کہ سامنے لانے کے لیے مرحلہ وار طریقے سے اپنی زماداریاں نبھا رہی ہے اور آنے والے اوقات میں ہم اس سلسلے کو مزید موثر طریقے سے وسعت دیں گے مظاہرے میں امریکہ سے آئے انسانی حقوق کے رہنماء کیترین پوٹر نے خصوصی طور پر شرکت کی اور بلوچ قوم سے یکجہتی کا اظہار کیا انھونے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ قوم کو ان کے اپنے ہی سرزمین پر ہی مظالم کا سامنا ہے ہزاروں ماؤں کو ان کے بچوں سے دور رکھا ہوا ہے ان کا کہنا تھا کہ وہ مستقبل میں امریکہ میں بھی بلوچ مقدمے کو اٹھائے گی اور حکومت اور انسانی حقوق کے اداروں کو بلوچستان کے بارے میں آگاہی دیں گے۔