|

وقتِ اشاعت :   June 27 – 2015

اسلام آباد: سینیٹ قائمہ کمیٹی مواصلات کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ وزیر اعظم پاکستان کی طر ف سے کیے گئے اعلان کے باجود پاک چین اقتصادی راہداری کے ایسٹرن روٹ میں ڈی آئی خان ژوپ کوئٹہ خضدار کیلئے کوئی رقم نہیں رکھی گئی،کمیٹی نے اقتصادی راہداری کے مشرقی مغربی اور درمیانی روٹ کے لئے مختص فنڈز کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔کمیٹی کا اجلاس چیئر مین قائمہ کمیٹی سینیٹر داؤد خان اچکزئی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں سینیٹرز کامل علی آغا، سجاد حسین طوری، آغا شہباز خان درانی ، کلثوم پروین ، عثمان کاکٹر ، یوسف بادینی ، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت اورنگ زیب حق،ممبرا ن این ایچ اے راجہ نوشروان ، محمد شعیب آئی جی موٹر وے سلیم بھٹی ، ڈی آئی جی زبیر ہاشمی کے علاوہ پوسٹل سروسز کے فقیر الدین ڈی جی ، عزیز اللہ خان اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔چیئرمین قائمہ کمیٹی داؤد خان اچکزئی نے سیکرٹری وزارت چیئرمین این ایچ اے کی طرف سے کمیٹی کے پہلے اجلاس میں عدم شرکت پر کہا کہ وزیراعظم نے وزارت کا چارج اپنے پاس رکھا ہوا ہے سیکریٹری اور چیئرمین کے دو عہدے ایک بیورو کریٹ کے پاس ہیں وزیر مملکت اجلاس میں شریک نہیں اور کہاکہ کمیٹیوں کے اجلاس اداروں کی اصلاح عوام کی فلاح وبہبود اور حکومت کو مثبت تجاویز کیلئے منعقد کیے جاتے ہیں لیکن افسوس ہے کہ کمیٹی کے اجلاس سے قبل سرکاری دورے اور اجلاس رکھ لئے جاتے ہیں تاکہ حقائق چھپائے جائیں لیکن کمیٹی سے حقائق چھپائے نہیں جا سکتے معاملات سامنے آ جاتے ہیں کمیٹی کے اجلاس کے بعد چیئر مین کمیٹی سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے چیئر مین سینیٹ میاں رضا ربانی سے ملاقات کر کے وزارت کے سیکریٹری این ایچ اے کے چیئر مین اور وزیر مملکت کی اجلاس سے غیر حاضری کے حوالے سے گفتگو کی جس پر چیئر مین سینیٹ نے کہا کہ پارلیمانی قواعدو ضوابط کے تحت غیر حاضر وزیر مملکت اور اعلیٰ سرکاری افسران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائیگی اور اس کا مستقل حل نکالا کیا جائیگا۔ چیئرمین کمیٹی نے پاک چین اقتصادری راہداری کے حوالے سے ممبران کمیٹی کے خدشات اور وزارت کی بریفنگ کے بعد ہدایت دی کہ سنٹرل ویسٹرن ، ایسٹرن تینوں روٹس کی مد میں رکھے گئے بجٹ اور دیگر روٹس کی تفصیل طلب کر لی تاکہ قوم کو سچ سے آگاہ کیا جاسکے اور آئندہ اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی کو بھی طلب کر لیا گیا چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ وزیر منصوبہ بندی کی طرف سے دی گئی ہر بریفنگ میں نیا بیان اور نئے حالات بیان کیے جاتے ہیں جس سے غلط فہمیاں پیدا ہو رہی ہیں کمیٹی کے اجلاس میں ایوان بالا ء میں موصول ہونیو الی تین پبلک پٹیشنز کو یکجا کر کے وزارت اور این ایچ اے کو ہدایت دی گئی کہ تینوں پٹیشنز کے حوالے سے رحیم یار خان میں آموں کے باغات ،موٹروے ملتان سکھر روٹ اور دریائے سندھ پر مجوزہ پل سے متاثر افراد اور علاقوں کی تحصیل وار تفصیلات طلب کر لی گئیں ۔چیئر مین کمیٹی سینیٹر داؤود خان اچکزئی نے موٹر وے پولیس کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ موٹر وے پولیس کا کردار قابل فخر اور مثالی ہے ۔کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسٹرن روٹ کے لئے چین نے دس روپے بھی نہیں رکھے احسن اقبال غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں ۔ سینیٹر آغا شہبا ز خان دورانی نے کہا کہ موٹر وے پولیس کی ویجلنس کا دائرہ کوئٹہ کراچی شاہراہ تک بڑھایا جائے سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ رحیم یار خان کے قدیمی درختوں کی کٹائی سے ماحول متاثر ہو گا اور کاشتکار بھی نقصان میں ہونگے ۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے غلط فہمیوں کو حتم ہونا چاہیے ۔سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ وزارت کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے مذید کوششوں کی ضرورت ہے سینیٹر یوسف بادینی نے کمیٹی اجلاس میں پوسٹل سروسز کے افسران کی طرف سے پرائیویٹ ڈاکخانہ جات کے ملازمین کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافے کی تجویز دی ۔