کوئٹہ: بلوچ نیشنل فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے مشکے آپریشن کے خلاف 2 جولائی بروز جمعرات کوپہیہ جام و شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ روزعلی الصبح فورسز نے مشکے کے پہاڑی دامن میں میحی گاؤں کا محاصرہ کیا اور محاصرے کے بعد اچانک فائرنگ شروع کی جس میں چار بلوچ فرزند شہید ہوئے اور کئی خواتین و بچے زخمی ہوئے ، زخمیوں میں شہید رحمت بلوچ کی بیوہ اور دس سالہ بچہ بھی شامل ہے ساتھ ہی کئی بچے و خواتین گرفتار ی کے بھی اطلاعات ہیںآخری اطلاع تک فورسز نے عورتوں کو حراست میں لیا ہوا تھا جن میں شہید رحمت بلوچ کی بیوہ بھی شامل ہیں جو اس سال جنوری میں فورسز کے ایک کارروائی میں شہیدہوئے تھے۔ دیگر شہید ہونے والوں میں ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کے بھائی سفر خان بلوچ، سلیمان ، ذاکربلوچ ، رمضان بلوچ اور علم خان شامل ہیں۔ریاستی فورسز نے تاحال پورے علاقے کو گھیرے میں لیا ہواہے جس سے مکمل معلومات کی حصول میں دشواری ہے،جبکہ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ سلیمان بلوچ کے والد کے وفات پر تعزیت پر آنے والے لوگوں میں سے کچھ شہید اورکئی فورسز نے اپنے ساتھ لے گئے ،آپریشن کا یہ سلسلہ پورے بلوچستان میں جاری آپریشن کا تسلسل ہے۔ واجہ سفر خان ایک ٹیچر ہیں ، ان کا قتل بلوچستان میں جاری استادوں کی قتل کا تسلسل ہے، جس میں صبا دشتیاری ، پروفیسر عبدالرزاق،زاہد آسکانی اور استاد علی جان جیسے نام شامل ہیں۔مرکزی ترجمان نے کہا کہ اس سال کے شروع سے لیکر آج تک صرف مشکے میں درجنوں کارروائیوں کے دوران کئی بلوچ فرزند شہید کئے جاچکے ہیں یہی صورتحال ڈیرہ بگٹی، کوہلو و مکران سمیت پورے بلوچستان کا ہے کوئی دن ایسا نہیں گزرتا کہ فورسز نے بلوچ آبادی پر یلغار نہ کیاہواورساتھ ہی لاپتہ بلوچوں کو دوران حراست تشدد میں شہید کرکے لاشیں پھینکنے کا سلسلہ جاری ہے اس سال کے پہلے چھ مہینوں میں سو سے زائد بلوچ کارروائیوں میں شہید اور کئی لاپتہ کئے گئے ہیں جبکہ خواتین و بچوں کو نشانہ بنانے کے ساتھ لاپتہ کرنے کا سلسلہ پورے بلوچستان میں جاری ہے گزشتہ روز ڈیرہ بگٹی وگرد نواح میں کئی خواتین و بچوں کو لاپتہ کیا گیا جنکے بارے میں تاحال معلومات نہیں ہیں مرکزی ترجمان نے کہا کہ مشکے میں ریاستی فورسز کا آبادیوں پر حملہ بلوچ فرزندوں کو شہید کر کے خواتین و بچوں کو زیر حراست لیناحکومت اوران کی اداروں کی حکمت عملی ہے مگر ہر بلوچ فرزند کی گرتی لاش اسکی سرخ لہو بلوچ قوم کیلئے آزادی کے ساتھ تجدید عہد کا پیغام لاتی ہے،مرکزی ترجمان نے مشکے میں شہید ہونے والے فرزندوں کو سر خ سلام پیش کرتے ہوئے کہا ان واقعات کے خلاف 2 جولائی بروز جمعرات پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال ہوگی ، بلوچ قوم، تاجر برادری اور ٹرانسپورٹرز سے اپیل ہے کہ اس ہڑتال میں بی این ایف کا ساتھ دیں۔