|

وقتِ اشاعت :   January 11 – 2022

بھارت کے مشہور نغمہ نگار اور شاعر جاوید اختر نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کو ان کی مجرمانہ خاموشی پر تنقید کا نشانہ بنایا، ان کا کہنا تھا کہ  کروڑوں مسلمانوں کو ختم کرنے کی کھلے عام دھمکی دی جا رہی ہے اور مودی خاموش ہیں کیوں؟

جاوید اختر نے ٹوئٹ کی کہ وزیراعظم نے صدر سے ملاقات میں  بلٹ پروف گاڑی میں بیٹھ کر اپنے پر لاحق فرضی خطرات کے بارے میں بات کی، جو ایل ایم جیز محافظوں کے گھیرے میں تھی، لیکن مودی نے اس وقت ایک لفظ بھی نہیں کہا جب 20 کروڑ مسلمانوں کو کھلے عام نسل کشی کی دھمکی دی جا رہی تھی۔

یاد رہے چند روز قبل  مودی کو پنجاب کے دورے کے دوران احتجاجی مظاہرین کی وجہ سے  فلائی اوور پر رکنا پڑا تھا، جسے  وزارت داخلہ نے  سکیورٹی میں بڑی کوتاہی قرار دیا تھا۔

تاہم  دسمبر میں ہری دوار میں ہونے والی ایک تقریب میں مسلمانوں کے بارے میں دھمکی آمیز تقاریر کی گئی تھیں۔ جس پر کوئی کارروائی نہیں کی، لیکن جب سوشل میڈیا پر یہ تقاریر سامنے آئیں تو لوگوں کے غم و غصہ کی وجہ سے کچھ لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

اس تقریب کے ایک منتظم نے مسلمان نسل کشی کی بات کرتے ہوئے کہا کہ میانمار کی طرح، ہماری پولیس، ہمارے سیاستدانوں، ہماری فوج اور ہر ہندو کو ہتھیار اٹھانے چاہییں اور صفائی کرنی چاہیے۔ کوئی اور آپشن نہیں بچا ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے بھی ہری دوار اجتماع کے حوالے سے اپنے ٹویٹ میں مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا، انھوں نے کہا کہ  بھارت میں اقلیتوں خصوصاً 20 کروڑ مسلمانوں کے قتلِ عام کے لیے دی جانے والی کال پر مودی سرکار کی خاموشی اس سوال کو جنم دیتی ہے کہ بی جے پی حکومت اس کال کی حامی ہے۔ وقت کی نزاکت کا تقاضا ہے کہ عالمی برادری اس کا نوٹس لے اور کارروائی کرے۔