مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران اور داماد عمران علی کو لاہور کی احتساب عدالت نے اشتہاری قرار دے کر دائمی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
لاہور کی احتساب عدالت میں جج نسیم ورک نے پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی، ایرا اور سرکاری محکموں کے فنڈز کی خورد برد کے کیس کی سماعت کی اور شہباز شریف کی بیٹی اور داماد کے خلاف تحریری حکم جاری کر دیا۔
عدالت نے شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران اور داماد عمران علی کی گرفتاری تک وارنٹ برقرار رکھنے اور ان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں قرق کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
احتساب عدالت نے گرفتاری کے بعد دونوں کا ٹرائل مکل کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کیس میں نامزد شہباز شریف کی بیٹی اور داماد کو اشتہاری قرار دینے سے پہلے پیشی کے لیے 30 روز کی مہلت دی گئی تھی لیکن دونوں نے عدالتی رعایت سے فائدہ نہیں اٹھایا۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے عمران علی کو صاف پانی اسکینڈل اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کر رکھا تھا۔
عمران علی یوسف پر الزام ہے کہ انہوں نے پی پی ڈی سی کے اکاؤنٹ میں وصول ہونے والے 12 کروڑ روپے اپنے ذاتی بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیے، اس کے علاوہ انہوں نے اکرام نوید کو پی پی ڈی سی کا سی ای او تعینات کیا، جس نے مبینہ طور پر بڑی تعداد میں کرپشن کی اور اب وہ نیب کی حراست میں ہیں۔
احتساب عدالت میں رابعہ عمران اور عمران علی یوسف سمیت دیگر ملزمان کے خلاف دائر ریفرنس میں منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی تھیں۔
ریفرنس میں عمران علی اور رابعہ عمران پر فاطمہ ڈیولپرز کےمالکان کی حیثیت سے مالی فوائد حاصل کرنے کا الزام ہے۔
ریفرنس میں الزام عائد کی گیا ہے کہ ملزمان نے ارتھ کوئیک ری کنسٹرکشن اینڈ ری ہیبلیٹیشن اتھارٹی کے فنڈز فاطمہ ڈیولپرز کو منتقل کیے۔