کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے اسلام آبادمیں جوڈیشل کمیشن کے سامنے سپریم کورٹ کے سینئروکیل منیراحمدپراچہ اورپارٹی کے مرکزی رہنماء ساجد ترین ایڈووکیٹ پیش ہوئے اوراپنے دلائل اورمزیدثبوت جوڈیشل کمیشن کودئیے اس موقع پرپارٹی کے مرکزی ڈپٹی آرگنائزروسینیٹرڈاکٹرجہانزیب جمالدینی ،عبدالرؤف مینگل بھی موجود تھے انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ بڑی منظم اورمکاری کے ذریعے بلوچستان نیشنل پارٹی کے عوامی مینڈیٹ کودن کے اجالے اوررات کے اندھیرے میں مینڈیٹ کوچرایاگیاجن قومی اورصوبائی حلقوں میں تاریخی بدیانتی دھاندلی کی گئی ان میں این اے 260کوئٹہ چاغی،این اے 269خضدار،حلقہ پی بی 4،پی بی ،پی بی 6،پی بی 42,43اورپی بی 50سمیت بی این پی کے بیشترامیدواران نے جہاں پرالیکشن میں حصہ لے رہے تھے وہاں پربڑے پیمانے پردھاندلی کی گئی اوراس دھاندلی کی اسباب اوروجوہات یہ تھے کہ پارٹی کوپارلیمنٹ سے دوررکھناکیونکہ پارٹی میں اصولی موقف اوربلوچستان کے جملہ مسائل کے حوالے سے پارٹی کے ایک واضح موقف رہی ہے اوراس سے ثابت کرنے مستقل مزاجی کی وجوہات کی بنیادپرپارٹی کے مینڈیٹ پرشب خون ماراگیاتاکہ ایسے جعلی اورنااہل لوگوں کوسامنے لایاجاسکے جوبلوچستان کے حقیقی مسائل پربات چیت اورواضح پالیسی نہ رکھے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں تو80فیصدپارٹی کے امیدواروں کے فورم 15غائب کئے گئے جوڈیشل کمیشن کے سامنے جورپورٹ پیش کی گئی ہے اگرانہیں باریک بینی سے دیکھاجائے توبہت سے سوالات خود جنم لیں گے کہ کتنی بڑی منظم طریقے سے بلوچستان میں سلیکشن کیاگیا2013کے الیکشن میں جوخدشات ہم نے ظاہرکئے تھے اب وہ سلیکشن کے طورپراورجورپورٹ وشواہدسامنے آرہے ہیں اس سے ثابت ہوتاہے کہ حقیقتاََ بلوچستان میں بڑے پیمانے پرسلیکشن ہواتھاانہوں نے کہاکہ ہمیں امیدہے کہ جوڈیشل کمیشن بالخصوص بلوچستان میں جودھاندلی کے حوالے سے حقائق سامنے آرہے ہیں ان کی روشنی میں ہمیں انصاف فراہم کرے کیونکہ آج جوبلوچستان کے حالات ہے اسی لئے اتنے بحرانی شکل اختیارکرگئے کیونکہ بلوچستان کے سیاسی معاملات میں ہمیشن مداخلت کیاگیاہے اورایسے لوگوں کواقتدارپربراجمان کیاگیاہے جوبلوچستان کی عوام کاکبھی انہیں مینڈیٹ حاصل نہیں رہاانہوں نے کہاکہ بلوچستان نیشنل پارٹی کاجواصولی موقف ہے اورالیکشن کے حوالے سے جوپارٹی کے رہنماؤں نے جوخدشہ ظاہرکیاتھاوہ آج سچ ثابت ہورہاہے جوہماری سیاسی واخلاقی فتح ہیں ان قوتوں نے ہمیں توپارلیمنٹ سے دوررکھنے کی کوشش کی لیکن عوام کے دلوں اوران کے حقیقی جذبات اوراحساسات کی ترجمانی بی این پی کررہی ہے۔