کوئٹہ: کوئٹہ کے وسطی علاقے میزان چوک پر بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ ایک بچے اور تین خواتین سمیت اٹھارہ افراد زخمی ہوگئے۔ دھماکے میں چار سے پانچ کلو دھماکا خیز مواد اور نٹ بولٹ استعمال کئے گئے ۔پولیس کے مطابق اتوار کو عصر کے وقت کوئٹہ کے مرکزی اور مصروف علاقے میزان چوک (باچا خان چوک) پر بلدیہ پلازہ کے قریب سبزی منڈی گولی کے سامنے اس وقت دھماکا ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد عید کی خریداری میں مصروف تھی۔ دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ ایک بچے اور تین خواتین سمیت اٹھارہ افراد زخمی ہوگئے جبکہ ایک موٹر سائیکل اور ایک سائیکل کو بھی نقصان پہنچا۔ قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی ۔ دھماکے کے بعد بھگدڑ مچ گئی اور لوگ خوف کی وجہ سے بھاگنے لگے۔ ایک عینی شاہد یونس جان مسیح نے بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ اور بیٹی کے ساتھ خریداری کیلئے بازار آئے ہوئے تھے۔ ’’اہلیہ اور بیٹی سامنے سبزی لینے کیلئے سامنے سبزی منڈی کی طرف گئے میں بلدیہ پلازہ کے سامنے اپنی موٹر سائیکل کے ساتھ کھڑا تھا کہ زوردار دھماکا ہوا ۔ میں سمجھا میری موٹر سائیکل کا ٹائر پھٹا لیکن کچھ دیر بعد دیکھا تو ہر طرف شیشے پڑے ہوئے ہیں اور لوگ بھاگ رہے ہیں۔ اس کے بعد مجھے کچھ سنائی نہیں دیا اور ایف سی اہلکار مجھے سول اسپتال لے کر آئے۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ، ایف سی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے ۔لاش اور زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال پہنچایا گیا جہاں ایمر جنسی نافذ کردی گئی۔ ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کو فوری طور پر طلب کیا گیا۔ ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر عبدالرحمان میانخیل کے مطابق سول اسپتال ایک لاش اور اٹھارہ زخمیوں کو لایا گیا ہے ۔زخمیوں میں دو کی حالت تشویشناک ہے جنہیں جسم کے مختلف حصوں میں زخم آئے ہیں ۔جاں ہونے والے کی شناخت سیف اللہ ولد خدائے داد اچکزئی سکنہ پشتون باغ کے نام سے ہوئی۔ مقتول کی شناخت ان کے بھائی سعداللہ نے کی اور بتایا کہ اس کا بھائی میزان چوک کے قریب ریڑھی لگاتاتھا۔ دھماکے میں سیف اللہ دونوں ٹانگیں کٹ گئی ہیں ، چہرے، سینے اور پیٹ پر بھی شدید لوہے کے ذرات اور جھلسنے کے زخمات ہیں ۔ جبکہ زخمیوں میں پچاس سالہ یونس جان ولد جان مسیح سکنہ پولیس لائن کوئٹہ کو دونوں ٹانگوں اور سینے پر زخم آئے ہیں جبکہ چالیس سالہ نسیم ولد محمد ہاشم سید سکنہ ہرنائی کو سر پر ، اس کی سترہ سالہ بہن بی بی صائمہ دختر کو دائیں ہاتھ پر ،اکیس سالہ رشتہ دار نیک زادی دختر سید ابراہیم سکنہ ہرنائی کو ہاتھ پر زخم آئے آئے ہیں ۔ اسی طرح پچیس سالہ فدا محمد ولد حاجی ولی محمد درانی سکنہ مشرقی بائی پاس کو دائیں ٹانگ پر ، پینتالیس سالہ اسد اللہ ولد محمد خان اچکزئی سکنہ پشتون آباد کو کمر پر ، تیس سالہ گل باران ولد شین خان کاکاڑ سکنہ عبدالستار روڈ کر سینے پر دائیں جانب خود آلود زخم آئے ہیں ۔ پچاس سالہ نور محمد ولد صالح محمد توخئی سکنہ میزان پلازا کو دائیں ٹانگ پر ، اٹھائیس سالہ سید خان ولد میر گل ملاخیل سکنہ نواں کلی کو چہرے، سینے اور دونوں ٹانگ پر ، پچیس سالہ آدم خان ولد دارو خان سلیمانخیل سکنہ پشتون باغ کو پیٹھ پر ، پینتالیس سالہ عبدالصمد ولد عبدالعلی بارکزئی سکنہ رحمت اللہ روڈ کو دونوں ٹانگوں اور دائیں ہاتھ پر زخم آئے ہیں ۔ جبکہ بائیس سالہ عبداللہ ولد نور شاہ کاکڑ سکنہ منو جان روڈ کو پیٹھ اور دونوں ٹانگو ں پر، بائیس سالہ محمد اسماعیل ولد شاہ جان اچکزئی سکنہ بلیلی کو دائیں ہاتھ پر ،انیس سالہ سید شوکت علی ولد حضرت سکنہ یارو پشین کو دائیں ٹانگ پر جبکہ آٹھ سالہ زین اللہ ولد شیر محمد ہوتک سکنہ رئیسانی روڈکو دائیں ٹانگ پر زخم آئے ہیں ۔ بیالیس سالہ عبدالنبی ولد عبداللہ نورزئی سکنہ دالبندین اوربائیس سالہ زیبا بلوچ دختر طاہر خان ساسولی سکنہ پرنس روڈ بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔ اسپتال ذرائع کے مطابق خاتون زیبا بلوچ کو آنکھ اور سینے پر زخم آئے ہیں اور اسے مزید علاج کیلئے سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا۔ ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ ،ایس ایس پی آپریشنز عبدالوحید خٹک اور دیگر پولیس افسران نے بھی جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور سول اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی۔ جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرازاق چیمہ نے بتایا کہ دھماکے میں چار سے پانچ کلو دھماکا خیز مواد کے ساتھ ساتھ نٹ بولٹ بھی استعمال کئے گئے ۔ بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ دھماکا خیز مواد کسی شاپنگ بیگ میں رکھا گیا تھا یا کہیں لے کر جاریا جارہا تھاکیونکہ دھماکے کی جگہ سے موٹر سائیکل اور نہ ہی کسی سائیکل کے ٹکڑے ملے ہیں جبکہ دھماکے کی جگہ پر کوئی گڑھا بھی نہیں بنا۔ دھماکے میں ہلاک ہونے والے شخص کی دونوں ٹانگیں کٹ گئی ہیں اور اس کا پیٹ اور سینہ بھی جل گیا ۔ اس بات پر بھی تحقیق کی جارہی ہے کہ آیا ہلاک ہونے والا شخص ہی دھماکا خیز مواد تو نہیں لے کر جارہا تھا ۔ڈی آئی جی کوئٹہ نے بتایا کہ پولیس نے کمرشل زون کی سیکورٹی کیلئے نئے اقدامات کئے ہیں اور شہر کے اہم شاہراہوں پر بیریئرز بھی لگادیئے ہیں تاکہ مشتبہ گاڑیوں کی چیکنگ کی جاسکے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کے بعد ملزمان فرار نہ ہوسکے۔