کوئٹہ: پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے ترجمان نے بی این پی کی جانب سے بلا جواز تنقید اور غلط بیانی کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے کی مذموم کوشش پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی این پی اپنی دوغلی پالیسی کی بناء پر عوام کا اعتماد پہلے ہی کھوچکی ہے اور اب وہ بلا جواز تنقید برائے تنقید اور غلط بیانی کے ذریعے اپنا سیاسی قد بڑھانے کی کوششوں میں مصروف ہے جس میں اسے عوام کی طرف سے پذیرائی نہیں ملے گی یہاں جاری ہونے والی اپنے ایک بیان میں پاکستان مسلم لیگ(ن)کے صوبائی ترجمان نے کہاکہ گزشتہ دنوں زہری کے علاقے گٹ میدان سے دو لاشیں ملی تھیں جسے بی این پی کے بیان میں انجیرہ سے منسوب کرکے غلط فہمی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی اسی طرح شاہ نورانی میں قدرتی امراض پھیلنے کے معاملے کو بھی ہم سے جوڑنے کی کوشش کی گئی جیسے کہ قدرتی امراض حکومت نے پھیلائے ہیں جبکہ نوشکی کے رہائشی اور سحر این جی او کے پروگرام منیجر رؤف جمالدینی کے قتل کو بھی سیاسی رنگ دیا جارہا ہے جس میں کوئی حقیقت نہیں۔ بی این پی کو سیاسی پختگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دروغ گوئی کے بجائے حقیقت کا سامنا کرنا چاہیے۔ اور عوام کو گمراہ کرکے اپنا سیاسی اسکور کرنے سے وہ اپنا کھویا ہوا اعتماد دوبارہ بحال نہیں کرسکتی لہٰذا اسے مثبت سیاست کو تقویت دیتے ہوئے سیاسی و اقتصادی پالیسی اختیار کرنا چاہیے کرنا چاہیے جس سے یقیناً مستقبل میں بی این پی کاسیاسی قد عوام میں اونچا ہوسکے گا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ منفی سیاست اور روایات کو مسخ کرنے اور دروغ گوئی کا سہارا لینے سے عوام میں کھویا ہوا اعتماد بحال ہونا مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن ہے کیونکہ یہ وہ صدی ہے جس میں عوام کو سیاسی چکمہ نہیں دیا جاسکتا عوام باشعور ہیں اور وہ اچھے بُرے میں تمیز کرسکتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ مسخ شدہ لاشیں تو وڈھ سے بھی ملتی ہیں اس کا ذمہ دار کسے ٹھہرایا جائے؟ ایک بھائی سیاسی ونگ اور دوسرا بھائی مزاحمت ونگ کی قیادت کررہا ہے پارلیمانی سیاست کو بھی اچھا کہتے ہیں اور اس کی حمایت کرتے ہیں اور دوسری جانب مزاحمتی ونگ کو بھی سپورٹ کرتے ہیں جس سے انکی دوغلی پالیسی واضح ہوتی ہے عوام کو اب یہ لوگ بے وقوف نہیں بناسکتے عوام ان کے دوہرے چہرے پہچان چکے ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ سیاست میں کامیابی کا زینہ حقیقت پسندی اور جھوٹ و مکاری سے اجتناب پر مضمر ہے۔