|

وقتِ اشاعت :   July 10 – 2015

اوتھل :  لسبیلہ زرعی یونیورسٹی اسٹاف ایسوسی ایشن کے ملازمین کا دوسرے روز بھی یو نیورسٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاج و دھرنا جاری دفتری امور کا بائیکاٹ جائز مطالبات کے حل کیلئے ملازمین دھرنے پر بیٹھ گئے لسبیلہ یونیورسٹی انتظامیہ اس خوش فہمی میں نہ رہے کہ ملازمین کو رمضان کے ماہ مقدس میں ملازمین کو تنگ کرکے اسٹاف ایسوسی ایشن لوامز کو اپنے جائز حقوق سے دستبردار کرائینگے تو یہ انکی بھول ہے اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر پیر عبدالمجید شاہ کا دھرنے کے شرکاء سے خطاب اور مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے پر ملازمین سے صلاح و مشورے اور اگلے لائحہ عمل میں کشتیاں جلاکر احتجاج کیا جائے ملازمین کسی سے گھبرائیں نہیں ملازمین کے ساتھ ہر موڑ پر اسٹاف ایسوسی ایشن شانہ بشانہ رہے گی تفصیلات کیمطابق لسبیلہ زرعی یو نیورسٹی کے ملازمین اسٹاف ایسوسی ایشن نے وائس چانسلر ،رجسٹرار ،اسسٹنٹ رجسٹرار ،سپرئنڈنٹ فنانس اور دیگر نااہل افسران کے نامناسب رویے کے خلاف احتجاج اور دھرنا دوسرے روز بھی جاری رہا اور ملازمین کے احتجاج ودھرنے کے دوران دفتری امور مکمل ٹھپ ہوکررہ گئے احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر پیر عبدالمجید شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چند کرپٹ نااہل افسران نے وائس چانسلر کو اپنے شکنجے میں جکڑ لیا ہے چھ واٹر کولر ہیں جن میں چار کام نہیں کرتے ہیں ایک نااہل سپرئنڈنٹ فنانس جو فنانس میں ملازمین کی تنخوائیں بنانے میں ہزاروں غلطیاں کرتا ہے اسکو ٹرانسپورٹ آفیسر کا چارج دیا گیا ہے جس نے گاڑیوں کو تباہ کردیا ہے وائس چانسلر فوری طور پر تحقیقات کریں اور رجسٹرار ناجائز طریقے سے گریڈ 19کی پوسٹ پر براجمان ہے کیونکہ سات سال کے اندر 17گریڈ سے 18گریڈ اور 18سے ایک دم گریڈ 19میں چھلانگ لگائی اور اپنے ساتھ چند من پسند آفیسران کے بھی پروموش کردیئے ہیں اور گیٹ پر حاضری لگانے کا چکر بھی موصوف کا ہے چند سپرئنڈنٹ اپنے پروموش کیلئے وی سی کو خوش رکھنے کیلئے ملازمین کو ناجائز طریقے سے رمضان کے ماہ مقدس مہینے میں تنگ کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ایسے افسران پر وی سی نظر رکھے جو یو نیورسٹی کے پرامن ماحول کو خراب کررہے ہیں جسکی اسٹاف ایسوسی ایشن ہر گز اجازت نہیں دے گی اگر کنٹرول نہیں کیا گیا تو پریس کانفرنس کی توسط سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کرینگے یا عدالت جانے سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا کیونکہ یہ ہمارا قانونی حق ہے ۔