وزیرِ مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللّٰہ کے بیان پر عدلیہ کو نوٹس لینا چاہیے۔
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ رانا ثناء اللّٰہ نےکل وہی بیان دیا جو پہلے نہال ہاشمی نے دیا، دانیال عزیز نے دیا، یہ چاہتے ہیں کہ لوٹ مار کریں اور کوئی پوچھے بھی نہیں، کیا ایسے ماحول میں پاکستان کی عدالتیں آزادانہ ماحول میں کام کر سکتی ہیں؟
ان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف ہمت کریں اور بتائیں مقصود چپڑاسی کون ہے؟ مسرور انور نامی شخص شہباز شریف کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے جمع کراتا رہا ہے، جبکہ وہ کہتے ہیں کہ ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کی، انہوں نے ایک دھیلے کی کرپشن بالکل نہیں کی، بلکہ اربوں کی کی ہے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ نون لیگ کے درباریوں نے بھی کرپشن اور لوٹ مار کی، ہم قانون کسی کو ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے، آپ نے ملک کو لوٹا ہے اور یہ ثابت ہو چکا ہے، آپ نے منی لانڈرنگ کی ہے اور اس کا جواب آپ کے پاس نہیں ہے، عدلیہ سے درخواست کرتا ہوں کہ ایسے بیانات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عدلیہ آزاد ہے، پاکستان میں پہلی بار طاقت ور کو خوف ہوا ہے کہ وہ قانون کے نیچے آ رہا ہے، ہماری تحریک قانون کی حکمرانی کے لیے ہے، ہم ان چوروں کے لیے کرمنل قوانین میں اصلاحات لائے ہیں، شہباز شریف کی 17 ہزار ٹرانزیکشنز پکڑی گئی ہیں، چپڑاسیوں کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے کیسے آئے؟
وزیرِ مملکت نے کہا کہ یہ لوگ اب عدالتی فیصلوں پر اثر انداز ہونا چاہتے ہیں، یہ کھلے عام عدلیہ کو دھمکیاں دے رہے ہیں، ہم نے آزاد عدلیہ کے لیے جدوجہد کی ہے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ نے یہی کہا ہے کہ قانون مکمل نافذ نہیں۔
فرخ حبیب نے مزید کہا کہ مقصود چپڑاسی کو مفرور کرایا گیا، سلمان شہباز کو کیا بیماری ہے؟ کیوں وہ واپس نہیں آ رہا، نا اہل اپوزیشن سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔