ملک میں مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے روز مرہ زندگی میں استعمال ہونے والی اشیاء کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں شاید ہی کوئی ایسی چیز ہو جو غریب عوام کی دسترس میں ہو۔عوام اس وقت بدترین مالی مسائل سے پریشان ہیں تو دوسری جانب آئے روز اشیاء کی قیمتیں بڑھنے کے باعث ان کی زندگی اجیرن ہوکر رہ گئی ہے اس جانب کسی سطح پر بھی توجہ نہیں دی جارہی ہے یہ کہنا کہ اگلے چند روز یا مہینوں میں صورتحال بہتر ہوگی قرین قیاس نہیں لگتا کیونکہ ہر چیز ابتری کی طرف جارہی ہے۔
دوسری جانب آئی ایم ایف کے شرائط کو تسلیم کرنے کی وجہ سے صورتحال یکسر بدل گئی ہے قرض پر قرض لیے جارہے ہیں اوربوجھ عوام پر پڑ رہا ہے۔ اگر قرض لینے سے ملکی معیشت بہتری کی سمت جاتی ہے تو کیونکر ماضی کی حکومتوں پر تنقید کی جاتی ہے کہ ماضی میں بہت زیادہ قرض لیے گئے تھے جس کی وجہ سے ملکی معیشت پر برے اثرات مرتب ہوئے ہیں جسے سنبھالنے میں وقت درکار ہوگا تو پھر اب جو قرض لیے جارہے ہیں مستقبل میں ان کی سود سمیت وصولی آئی ایم ایف کرے گا تو کیا بوجھ مزیدنہیں بڑھے گا ،مہنگائی کا بڑا طوفان کھڑا نہیں ہوگا ۔
بہرحال ٹماٹر، مرغی کا گوشت، لہسن، سرسوں کا تیل، دالیں، دودھ، دہی، آٹا، بکرے کا گوشت، کیلے اور گائے کے گوشت سمیت کل 22 اشیائے ضروریہ گزشتہ ایک ہفتے میں مہنگی ہوئی ہیں۔وفاقی ادارہ شماریات کی جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے میں مہنگائی میں 1.35 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کے بعد ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 19.53 فیصد ہوگئی ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کے تحت سب سے کم آمدن والے افراد کے لیے مہنگائی کی شرح 21.46 فیصد پرپہنچ گئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کل 22 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئی ہیںجو اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئی ہیں ان میں ٹماٹراوسط 70 روپے94 پیسے فی کلو مہنگے ہوئے ہیں جس کے بعد اوسط قیمت 149 روپے 65 پیسے فی کلوہو گئی ہے جب کہ زندہ مرغی اوسطاً 19 روپے 33 پیسے فی کلو مہنگی ہوکر 203 روپے 39 پیسے فی کلو ہوگئی ہے۔ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے میں لہسن 17 روپے 80 پیسے فی کلو مہنگا ہوا ہے جب کہ سرسوں کے تیل کی قیمت میں 9 روپے 19 پیسے فی کلو اضافہ ہو گیا ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کی جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 35 روپے 87 پیسے، آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 3 روپے 32 پیسے مہنگا ہوا ہے۔
اعداد و شمار کے تحت گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دودھ، دہی، مٹن، بیف، دال مسور، دال چنا، کیلے اور انرجی سیور بھی مہنگے ہوگئے ہیں۔ایک ہفتے کے دوران 6 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے جب کہ 23 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام پایا گیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آلو 2 روپے 45 پیسے فی کلو اور پیاز ایک روپے 40 پیسے فی کلو سستے ہوئے ہیں جب کہ انڈے کی قیمت میں بھی فی درجن 6 روپے 5 پیسے کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ میں اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ چینی کی قیمت میں بھی اوسطاً 76 پیسے فی کلو کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔یہ اعداد وشمار ہر ہفتے جاری ہوتے ہیں جس سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اس وقت ہماری معیشت کس طرف جارہی ہے اور عام لوگوں کے لیے کتنا ریلیف موجود ہے غریب عوام کس طرح سے قلیل تنخواہوں اور دیہاڑی سے اپنا گزربسرکرسکتے ہیں ،شدید ترین حالات سے اس وقت صرف عوام ہی گزر رہی ہے مستقبل میں مزید کیا ہوگا اس کا معاشی پالیسی سے ہی اندازہ لگایاجاسکتا ہے