اسلام آباد: سابق وزیر داخلہ وپاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ نریندر مودی کے بیانات اور ورکنگ باؤنڈری پر جاری انڈیا کی اشتعال انگیزی کے خلاف اقوام متحدہ میں قرارداد پیش کرنی چاہیے ، انڈیا کے عزائم پاکستان کو تباہ کرنا اور ملک میں اشتعال انگیزی پھیلانا ہے ،بھارت بلوچستان میں اسلحہ سپلائی کر رہا ہے ،تحریک انصاف کو ڈی سیٹ کرنے سے متعلق تحریک کے خاتمہ کیلئے کوشاں ہیں ،مسلم لیگ(ن) کو حکومت کرنے دی جائے تا کہ انکے پاس کوئی بہانہ نہ ہو کہ ہمیں کام نہیں کرنے دیا گیا،میں نے الطاف حسین کو کہا تھا کہ فوج کے خلاف بیانات نہ دیں شاید انکی طبعیت ٹھیک نہیں ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ بھارت ہر واقعہ کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھرا دیتا ہے حالانکہ ماضی کے واقعات یہ ثابت کر چکے ہیں کہ بھارت میں ہونے والی دہشت گردی کے ذمہ دار انکے اپنے لوگ ہیں پاکستان میں بھارت کی جارحیت جاری ہے اور اسکا مقصد پاکستان کے امن کو تباہ کرنا ہے بھارت پاکستان میں کارروائیاں کروا رہا ہے اور بلوچستان میں اسلحہ بھی سپلائی کر رہا ہے طالبان سمیت دیگر کالعدم تنظیموں کا مقصد مسلمانوں کو ختم کرنا اور انکے درمیان بگاڑپیدا کرنا ہے تمام مسلم ممالک کو ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے نریندر مودی کے بیانات او ر بھارت کی ورکنگ باؤنڈری پر اشتعال انگیزی کے خلاف اقوام متحدہ کے پاس جانا چاہیے اور قرارداد پیش کرنی چاہیے تاکہ بھارت پر پابندیاں لگ سکیں اور آئندہ وہ ایسا کرنے کی سوچ بھی نہ سکے تحریک انصاف کو ڈی سیٹ کرنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ تحریک ختم کی جائے پہلے کچھ لوگ کہتے تھے کہ تحریک انصاف کو پارلیمنٹ کے اندر رہ کر مسائل کا حل نکالے اب وہ ہی لوگ انہیں پارلیمنٹ سے باہر کیوں کرنا چاہتے ہیں مسلم لیگ (ن) کو پورا وقت دینا چاہیے کہ وہ حکومت کریں تاکہ انکے پاس کوئی بہانہ نہ ہو کہ ہمیں تو وقت ہی نہیں دیا گیا انہوں نے مزید کہا کہ میری جب الطاف حسین سے ملاقات ہوئی تھی تو انہیں کہا تھا کہ وہ فوج کے خلاف بیانات نہ دیں تو انہوں نے کہا کہ میں فوج کی عزت کرتا ہوں اب شاید انکی طبیعت خراب ہو گئی ہے ہماری پاک فوج بہترین کام کر رہی ہے اور میں جنرل ر احیل شریف کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔