|

وقتِ اشاعت :   February 17 – 2022

کوئٹہ: سینئر سیاستدان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے اپنے کیخلاف مقدمہ کے اندار ج پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کا وارث اور ایک ذمہ دار سیاسی کارکن ہوںجتنے بھی مقدمات درج کئے جائیں میرا راستہ یہی ہے یہ بات انہوںنے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ ان کی قیادت میں لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے ایک پرامن احتجاجی ریلی نکالی گئی اور دھرنا دیا گیا۔

کیونکہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی نہ ہونے سے یہاں لوگ احتجاج کو اپنے مسائل کا حل سمجھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک ذمہ دار سیاسی کارکن ہونے کیساتھ ملک میں اٹھارویں ترمیم کے تحت تشکیل دیئے گئے آئین پر میرے دستخط ہیں جس میں شہریوں کو ان کے جان ومال عزت وناموس کے تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے ایسے میں مجھ پراس کے دفاع کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ مقدمات کی پروا نہیں ہمارا راستہ یہی ہے اسی راستہ پر چلیں گے۔ ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہا کہ پولیس نے آٹھ ماہ قبل خاموشی سے ان کیخلاف مقدمہ درج کرکے مقدمہ میں انہیں اشتہاری قرار دیا ہے تاکہ سیاسی کارکن کا راستہ روک پر من پسند لوگوں کو پارلیمنٹ میں لے جاکر بیٹھایا جائے ۔

پرامن سیاسی جدوجہد میرا آئینی اور قانونی حق ہے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے پہلے بھی مظاہرے کئے گئے ہیں آئندہ بھی کرتے رہیں گے بھلے جتنے بھی مقدمات درج کیوں نہ ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ پولیس کی جانب سے انہیں مقدمہ میں پیش ہونے کیلئے کوئی سمن موصول نہیں ہوا ،گزشتہ روز ہمارا ایک ساتھی عدالت میں موجود تھے جسے مقدمہ کے اندراج کا علم ہوا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کیلئے آواز اٹھاتے ہوئے آئینی وقانونی راستہ اختیار کرکے احتجاج کررہے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کرکے عدالت میں پیش کیا جائے ۔