امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت میں ملکی کرنسی کی قدر 53 فیصد کم ہوگئی۔
گوجرانوالہ میں احتجاجی دھرنے سے خطاب میں سراج الحق نے کہا کہ آج میرے سامنے پہلوانوں کا سمندر موجود ہے، یہاں ماؤں بہنوں کی موجودگی ثبوت ہے کہ اب حقیقی تبدیلی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں صرف ایک سیاسی ورکر نہیں، میں اسلامی نظام کا علمبردار ہوں، شرعی نظام آئے گا ہر کسی کو اس کا حق ملے گا، آج اس ملک میں مسائل کی بنیادی وجہ اللّٰہ کے نظام کا نہ ہونا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے قوانین پاس ہوئے، آئی ایم ایف کا قانون پاس کیا، عمران خان نے عوام کے ساتھ کیا کوئی بھی وعدہ نہیں نبھایا۔
اُن کا کہنا تھاکہ گورنر پنجاب نے لندن میں کہا کہ سب کچھ آئی ایم ایف کے سامنے رکھ دیا ہے جبکہ ماہرین معاشیات کہتے سقوط ڈھاکہ کے بعد سب سے بڑا نقصان ہوا ہے۔
سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے آنکھیں بند کرکے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی سمری پر دستخط کیے، پٹرول 160 روپے لٹر ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آٹا، ادویات چینی اور گھی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا، عمران خان کی حکومت میں ہماری کرنسی کی قدر میں 53 فیصد کمی ہوئی ہے۔