کوئٹہ: پاکستان مسلم لیگ(ن)کے صوبائی صدر و سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی جمال شاہ کاکڑ نے کہا ہے کہ مادری زبان کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے، زبان نہ صرف جذبات کے اظہار و خیال کا ذریعہ ہے بلکہ اقوام کی شناخت بھی زبان سے ہی ہوتی ہے مادری زبان میں دی جانے والی تعلیم بچوں کی ذہنی نشو و نما پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے ۔
قومی شناخت اور بیش قیمت تہذیبی و ثقافتی میراث کے طور پر مادری زبانوں کی حیثیت مسلمہ ہے۔ مادری زبانوں میں ادب، نثر اور دیگر فنون سے وابستہ لوگوں کی سرپرستی کی ضرورت ہے تاکہ ہماری علاقائی زبانیں آئندہ نسلوں کے لئے یوں ہی محفوظ رہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مادری زبانوں کے عالمی دن کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کیا۔ جمال شاہ کاکڑ نے کہا کہ ماں بولی زبان نہ صرف جذبات کے اظہار و خیال کا ذریعہ ہے بلکہ اقوام کی شناخت بھی مادری زبان سے ہی ہوتی ہے۔
ڈیجیٹل دور میں بھی مادری زبان کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ معاشرے میں شعرا، مصنفین، مفکرین، ادبا اور فنکاروں نے مادری زبانوں کو اپنے گیتوں، اشعار اور نثر کے ساتھ ساتھ فن کے شعبے میں زندہ رکھتے ہوئے مادری زبانوں کی ترویج و اشاعت میں اہم کردار ادا کیا ہے مادری زبان کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ مادری زبان میں دی جانے والی تعلیم بچوں کی ذہنی نشونما پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ مادری زبانیں دنیا بھر میں ثقافتی، تاریخی اورسماجی روایات کے بارے میں بہتر آگہی پیدا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی علاقے کی تہذیب و تمدن، طرز زندگی ومعاشرت، رہن سہن اور باہمی معا بیملات میں زبان کو کلیدی اہمیت حاصل ہے کسی بھی کلچر کے مطالعے میں زبان خصوصی اہمیت کی حامل ہوتی ہے مادری زبانوں میں ادب، نثر اور دیگر فنون سے وابستہ لوگوں کی سرپرستی کی ضرورت ہے تاکہ ہماری علاقائی زبانیں آئندہ نسلوں کے لئے یوں ہی محفوظ رہیں۔