|

وقتِ اشاعت :   February 23 – 2022

اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت نے سینئر صحافی اور تجزیہ کار محسن بیگ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

اسلام آباد سے گرفتار سینئر صحافی و تجزیہ کار محسن بیگ کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے محسن بیگ کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

جج نے پولیس سے مکالمہ کیا کہ کیا تفتیش مکمل ہو گئی ہے جس پر مارگلہ پولیس نے مزید 2 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی۔ جج نے استفسار کیا کہ کون سی ویڈیو لینی ہے ؟ کیا پولی گرافی ٹیسٹ ہو گیا ہے ؟

سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ جی پولی گرافی ٹیسٹ ہو چکا ہے۔

محسن بیگ کے وکیل نے کہا کہ تھانہ میں ہمیں ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی جبکہ مقدمہ میں صرف پستول کا ذکر ہے اور اب ویڈیو کا بہانہ بنایا جا رہا ہے۔ جس باکس کا کہہ رہے ہیں وہ باکس پولیس اٹھا کر لے جا چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے 8 دن کے ریمانڈ میں ابھی تک کیا تفتیش کی ہے ؟ سو میٹر دوری پر جائے وقوعہ ہے اور ابھی تک کہہ رہے ہیں ویڈیو قبضہ میں لینی ہے۔عدالتی حکم کے باوجود ہمیں ملنے نہیں دیا جا رہا یہ توہین عدالت ہے۔

محسن بیگ کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ مزید جسمانی ریمانڈ نہ دیا جائے۔

محسن بیگ کا کہنا تھا کہ پولیس نے میڈیکل رپورٹ تبدیل کی ہے اور ریاست کا یہ طریقہ واردات ہے وہ تباہ ہو رہی ہے۔ پولیس سی سی ٹی وی کا باکس ایف آئی اے اٹھا کر لے گئی۔ ریمانڈ کے لیے جس ڈی وی آر کا کہہ رہے ہیں وہ پولیس کی موجودگی میں ایف آئی اے لے گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اپنی پاور کا استعمال کیا جا رہا ہے، عمران خان کی پگڑی اس کی اہلیہ نے اچھالی ہے، میں دہشت گرد تو نہیں ہوں مجھے ذلیل کیا جا رہا ہے۔ میرے گھر میں پولیس گئی اور 8 دن میں میرا برا حشر کیا گیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے محسن بیگ کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے محسن بیگ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا اور محسن بیگ کو 8 مارچ کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔