مستونگ: ڈپٹی کمشنر مستونگ میجر (ر) محمد الیاس کبزئی کی ضلع میں امن وامان کے حوالے سے پریس کانفرنس مستونگ میں ایک ہی ہفتے میں تین مختلف سانحات و واقعات میں اہم پیش رفت کامیاب کاروائیوں اور مرکزی ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کیا اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر عطاالمنیم بلوچ میجر رسالدار شاہ محمد زہری رسالدار سردارزادہ ظہیر محمد شہی رسالدار اویس خان اور دیگر بھی موجود تھے ڈپٹی کمشنر میجر (ر) محمد الیاس کبزئی نے پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مستونگ میں ایک ہی ہفتے میں تین مختلف سانحات و واقعات رونما ہوئے مگر میں اور ہمارے ٹیم کی دن رات سخت محنت کی وجہ سے اللہ تعالی کی فضل و کرم سے تینوں واقعات کے اصل مرکزی ملزمان کو سبی واشک اور ڈھاڈر بولان سے گرفتار کر کے سرخرو ہوگئے انہوں نے کہا کہ 19 فروری کو مستونگ کے علاقہ شیرین آب کے حدود میں ایک موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے معمولی پیسے کی لین دین پر ایک شخص نصیب اللہ کو قتل کرکے فرار ہوگئے تھے میں اور ہمارے ٹیم نے کاروائی کرتے ہوئے مزکورہ شخص کے مرکزی قاتل کو سبی لیویز کے ساتھ مشترکہ کاروائی میں گرفتار کر لیا جبکہ 20 فروری کو جو لرزہ خیز سانحہ کردگاپ میں پیش آیا چار ملزمان نے پتکی کے علاقہ میں معصوم 7 سالہ اسرار اور 10 سالہ اس کی بہن آمنہ کو گلا گھونٹ کر قتل کیا۔
اگلے صبح میں بشمول میری ٹیم بروقت کاروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو بولان کچھی کے علاقہ ڈھاڈر سے گرفتار کیا اور جس گاڑی میں ان معصوم بچوں کی بھیڑ بکریوں کو لے جانے والے پک اپ گاڑی والے ڈرائیور کو بھی حراست میں لے لیا جبکہ 25 اور 26 فروری کی درمیانی شب لیویز رسالدار سردارزادہ ظہیر محمد شہی نے لیویز ٹیم کے ہمراہ کردگاپ واقعہ کے ماسٹر مائنڈ اور مرکزی کردار شعیب کو ضلع واشک کے دورافتادہ پہاڑی علاقہ سے گرفتار کرکے مستونگ منتقل کرلیا جبکہ 24 فروری کو ہمارے ایک لیویز اہلکار حاجی بیگ محمد کو پڑنگ آباد کے ایریا میں مسلح نقاب پوش شخص نے موٹر سائیکل پر فائرنگ کرکے شہید کیا تھا آخر کار اس کا قاتل کا بھی سراغ مل گیا اور کافی حد تک اس میں اہم پیش رفت اور کامیابی ملی انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ علاقے کو جرائم اور جرائم پیشہ عناصر سے پاک کرنے کا تہیہ کررکھا اور جرائم میں ملوث عناصر چائیے جتنا بھی بااثر کیوں نہ انہیں کسی صورت میں نہیں چھوڑینگے اور انھیں تنبیہ کرتے ہیں کہ جرم کرنے کے بعد جہاں چھپیں گے ہم اور ہماری ٹیم وہاں تک پہنچ جائینگے۔
اور ہرحال میں قانون کے گرفت میں لاکر کھڑا کرینگے انہوں نے کہا کہ جرائم میں ملوث عناصر کیلئے پیغام ہے کہ انہیں ضلع مستونگ میں کوئی جگہ نہیں اور جرائم کرنے کے بعد انہیں ملک بھر کے کسی بھی کونے میں جگہ نہیں ملے گی وہ جہاں بھی چھپ جائیں انہیں ڈھونڈ کر نکالیں گے، اور ہر حال میں متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کرینگیکسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی، انھوں نے کہا کہ مستونگ میں ہفتہ رفتہ کے دوران قتل کے تین افسوسناک واقعات رونماء ہوئیاور ضلعی انتظامیہ کی ٹیم نے تینوں کیسز کے ملزمان کو کامیابی کے ساتھ قانون کے گرفت میں لایا اور تمام کیسز کو قانون کے مطابق عدالتی پیروی اور سماعت کے لیئے ضلعی انتظامیہ نے پایہ تکمیل تک پہنچا دیا انہوں نے مزید بتایا کہ اللہ تعالی کی مہربانی سے جس نے ہمیں سرخرو کیا اور ہم نے نیک نیتی سے دن رات سخت محنت مشقت کر کے معصوم بہن بھائی کے چاروں مرکزی ملزمان اور شیرین آب واقعہ کے ملزم کو گرفتار کر لیئے انہوں نے کہا کہ اب مزکورہ تینوں کیسز کے فائلز قانون کے مطابق انتظامیہ نے پایہ تکمیل کردیئے اور اب یہ ان کیسز کی سماعت و پیروی عدالت ہی کے ذریعے ہوگا اور انشااللہ مزکورہ خاندانوں کو انصاف کی فراہمی تک اس کیس کی پیروی ضلعی انتظامیہ خود عدالت میں کرتے جائینگے جب تک مجرموں کو تعزیرات پاکستان ایکٹ کے تحت سزا نہیں ہوگی کہا کہ امن امان کی صورتحال پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے واقعہ کردگاپ کے مجرموں کو عبرت کا نشان بنائینگیانھوں نے کہاکہ اس طرح کے افسوسناک واقعات کے تدارک کیلئے تمام مکاتب فکر لوگوں نیاپنا کردار ادا کرنا ہوگااور انتظامیہ کا ساتھ دیناہوگاتاکہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوسکے۔